یہ الطاف حسین کے کرتوت ہیں کہ ماضی کی محب وطن سیاسی جماعت آج را کی ایجنٹ بن گئی ہے :سابق میئر کراچی کی پریس کانفرنس
کراچی (یس اُردو) ایم کیو ایم کے رہنما اور کراچی کے سابق میئرمصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ آج تین سال بعد جب سے میں نے ایم کیو ایم کو خیر باد کہا اس کے بعد میرا میڈیا سے پہلا رابطہ ہے ۔ میں نے دو ہزار تیرہ میں ایم کیو ایم چھوڑی ، ہم نے جس دن فیصلہ کیا کہ ایم کیو ایم چھوڑ دیں ، ہم خود کو لاتعلق کر لیں اس سے قبل ہم پر کوئی دبائو نہیں تھا ، میں سینیٹر تھا اور ذمہ داریاں نبھا رہا تھا ۔ نہ میرے پاس کبھی شوگر ملز ہیں ، نہ شادی ہالز ہیں ، انہوں نے ایم کیو ایم اس نے چھوڑٰی جس کو لات مار کر نکالا گیا ، میں نے سینیٹر شپ، رابطہ کمیٹی چھوڑ دی ، کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ 2008 میں پی پی حکومت آئی ، الطاف حسین کی ہدایت پر ایم کیو ایم حکومت کا حصہ بنی ، اور ہم نے اس دوران 4 بار حکومت کو چھوڑا ، زرادری نے اس دوران جرنیلوں کو آفر کی کہ ملک کا نظام سنبھال لیں ۔ اسی دوران 2013 کا الیکشن آیا اور کراچی کے اردو بولنے والوں نے پی ٹی آئی کو 8 لاکھ ووٹ دیئے ، ایم کیو ایم حکومت کی بدترین کارکردگی کے باعث حکومت سے الگ ہوئی ،اور ہم نے عوام کی کوئی خدمت نہیں کی ، ایم کیو ایم قائد نے زردارانہ نظام کے خاتمے کیلئے بڑے دعوے کئے ۔ ہمیں امید تھی کہ الطاف حسین کو اب عقل آجائے گی مگر ایسا نہیں ہوا ، انہوں نے اپنے گریبان میں نہیں جھانکا ، نائن زیرو پر سارے کام ان کی مرضی سے ہوتے ہیں ۔ رات کو وہ گالی بکتے ہیں اور صبح معافی مانگ لیتے ہیں ، الیکشن کے بعد ہم سمجھ رہے تھے کہ شاید اب انہیں عقل آجائے گی اور وہ لوگوں سے معافی مانگ لیں گے مگر ایسا نہیں ہوا ۔ الطاف حسین نے پی ٹی آئی خواتین پر ناراضگی کا اظہار کیا ۔ پھر اس کےبعد احکامات ہوئے کہ اب ملک میں مظاہرے نہیں ہونے چاہییئیں ، پارٹی کارکنوں نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو مظاہرے سے روکنے کا انکار کر دیا ، الطاف حسین نے کبھی قانون کو نہیں مانا ۔ الطاف حسین نے نشے میں دھت ہو کر کارکنوں کو جمع کیا اور کارکنوں کو جوتیاں ماریں ، انہوں نے کسی فوجی کی عزت نہیں کی ، اب ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی منٹوں میں ذلیل ہوتی ہے ، الطاف حسین کی خاطر عوام نے اپنی دو نسلیں تباہ کر لی ہیں ،۔ ہم چاہتے تھے کہ الطاف حسین کی کرتوتیں لوگ نہ دیکھیں کہ ہم نے جس شخص کو میڈیا میں خدا بنا کر پیش کیا اس کی حقیقت کیا ہے ، وہ رات کو اور دن میں تمام وقت کثرت شراب نوشی کی وجہ سے نشے میں رہتے ہیں ۔ الطاف حسین نے کبھی اپنی غلطی مانی ہے نہ کبھی مانیں گے ۔ آج کراچی کے جو حالات ہیں وہ ایک دن میں خراب نہیں ہوئے ، ایم کیو ایم کے پارٹی الیکشن میں جرائم پیشہ افراد کو بلا کر ذمہ دار پارٹی کارکنوں سے بدتمیزی کروائی گئی ، ہم نے الطاف حسین کو غصہ ٹھنڈا کرنے کیلئے ہم نے الیکشن کمیشن کے سامنے مظاہرہ کیا ۔ ہم نے الطاف حسین کے الفاظ اور ان کی نازیبا زبان کو برداشت کیا اور میڈیا کے سامنے اس کی صفائیاں دیں ۔ ہم نے التجا کی کہ الطاف حسین دنیا کے سامنے خود کو رسوا نہ کروائیں ، اب تو انہیں بھی یاد نہیں کہ وہ کتنی بار آرمی کو برا بھلا کہہ چکے ہیں ، انہیں کسی ایک کارکن کی فکر نہیں ہے ، وہ کارکنوں کی لاشوں پر پوائنٹ سکورنگ کرتے ہیں ۔ ہم نے جب سے ہوش سنبھالا ہے اس وقت سے لاشیں گرتی جا رہی ہیں ، ہم سمجھتے تھے کہ الطاف حسین کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے ، جس انسان نے پانچ سال کی عمر میں اپنے باپ کو دفنایا آج اس کے پابچ سال کے بچے اس کو دفنا رہے ہیں ، یہ جماعت محب وطن تھی آج را کی ایجنٹ ہوگئی ہے