اسلام آباد(یس اردو نیوز) پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی طرف سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف کی قرارداد متفقہ طورپر منظورکرلی گئی۔ اسپیکر قومی اسمبلی کی زیر صدارت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قومی اسمبلی مہمانوں کی گیلریز کو بھی اسمبلی ہال کا درجہ دیا گیا۔ اراکین پارلیمنٹ نے گیلریز میں بیٹھ کر کارروائی میں حصہ لیا، یہ فیصلہ کورونا وائرس کے پیش نظر کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قرارداد وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی جانب سے پیش کی گئی۔ وزیرخارجہ نے کہاکہ بھارت ایل او سی پر شہری آبادی کو مسلسل نشانہ بنا رہا ہے،کشمیریوں پر مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بھارتی اقدامات جنوبی ایشیا کے امن و استحکام کیلئے بڑا خطرہ بن چکے ہیں، بی جے پی حکومت زہریلے ہندوتوا نظریے پر کاربند ہے۔ قرارداد میں کہا گیا
ہے کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے،بھارت غیر قانونی، یک طرفہ طور پرمقبوضہ جموں و کشمیر کی قانونی حیثیت تبدیل نہیں کر سکتا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ پاکستان کی حکومت اور عوام بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہیں ۔ قرار داد میں کہاگیاکہ غاصب بھارت مقبوضہ جموں و کشمیر میں ماورائے عدالت ہلاکتیں فوری بند کرے،بھارت غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر میں عالمی مبصرین کو رسائی دے۔قرارداد میں کہاگیاکہ کشمیری عوام کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں فوری روکی جائیں۔قرارداد کے مطابق بھارت فوری 9لاکھ سیزیادہ فوج بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں و کشمیر سے نکالے۔