وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ میری حکومت اورسارے خاندان نے خود کو احتساب کیلئے پیش کر دیا ہے ، انشاء اللہ میں میرا خاندان سرخرو ہوگا،میری پیشکش کو سیاسی تماشوں کی نذر نہ کیاجاتا تو آج تک یہ مسئلہ حل ہوچکا ہوتا۔
پاناما پیپرز کی تحقیقات سے متعلق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سامنے تقریباً تین گھنٹے کی پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کے سامنے موقف پیش کرکے آیا ہوں،میری دستاویزات پہلے ہی متعلقہ اداروں کے پاس ہیں اورپاناما لیکس سامنے آتے ہی سپریم کورٹ کاکمیشن قائم کرنےکااعلان کیاتھا، آج د وبارہ سے دستاویزات جے آئی ٹی کو دے دی ہیں، آج کا دن سنگ میل کی حیثیت رکھتاہے۔ وزیراعظم میاں محمد نواز شریف پاناما پیپرز کی تحقیقات سے متعلق مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے روبرو پیش ہوئے،وزیراعظم نواز بغیر کسی پروٹوکول کے جوڈیشل اکیڈمی پہنچے، وہ جے آئی ٹی کی جانب سے مانگی گئی دستاویزات بھی اپنے ساتھ لائےتھے۔ وزیر اعظم کے ہمراہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز اور حسین نواز بھی تھے تاہم وزیر اعظم تنہا جوڈیشل اکیڈمی میں داخل ہوئے۔ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کو بھی ان کے ساتھ جانے نہیں دیا گیا۔ لیگی رہنماؤں کی بڑی تعداد نے جوڈیشل اکیڈمی کے باہر وزیراعظم کا استقبال کیا اور ان کے حق میں نعرے بھی لگائے۔وزیر اعظم نے ہاتھ لہرا کر کارکنوں کے نعروں کا جواب دیا۔ مریم نواز نے اپنے ٹوئٹرپیغام میں کہنا تھا کہ آج ایک نئی تاریخ رقم ہورہی ہے، وزیراعظم نے ایسی مثال قائم کردی ہے جو وقت کا تقاضا اور دوسروں کیلئے قابل تقلید ہے۔