لاہور (ویب ڈیسک) احتساب عدالت میں چیئرمین نیب اور ڈی جی آئی ایس آئی کے نام پر فراڈ کیس میں ملوث ملزموں فاروق نول اور اسکی اہلیہ طیبہ گل پر فرد جرم عائد نہ کی جا سکی۔گزشتہ روزاحتساب عدالت لاہور کے جج مشتاق الٰہی نے سماعت کی۔نیب تفتیشی افسر کی جانب سے ملزموں کیخلاف تفتیشی رپورٹ پیش کر دی گئی جبکہ ملزموں کے وکلا نے ریفرنس کی صاف نقول فراہمی کے متعلق مہلت طلب کر لی جس پر عدالت نے کیس کی سماعت مزید کارروائی کیلئے 13 ستمبر تک ملتوی کر دی۔ ملزمان نے شہریوں سے 2 کروڑ 44 لاکھ 50 ہزار روپے کا فراڈ کیا، چیئرمین نیب سمیت متعدد افراد کو بلیک میل کرنے والے میاں بیوی کیخلاف 36 افراد گواہی دیں گے ۔ نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزمہ طیبہ گل نے چیئرمین نیب پر جنسی ہراسگی کا الزام لگایا اورجعلی ویڈیو بھی لیک کی تھی۔ملزم فاروق اور اسکی اہلیہ طیبہ لوگوں کو کاروباری تعلقات کے عوض نیب اور آئی ایس آئی سے کام کرانے کے نام پر لوٹتے تھے ۔ ملزمہ طیبہ گل نے نیب کے چیئرمین جسٹس (ر ) جاوید اقبال کے خلاف ویڈیو بھی لیک کی تھی جسکو نیب نے جعلی ویڈیو قرار دیا تھا، نیب کی جانب سے دونوں میاں بیوی کیخلاف ریفرنس دائر کیا جا چکا ہے۔ملزمان کے وکلاء نے ریفرنس کی صاف نقول فراہمی کے متعلق مہلت طلب کر لی، ملزم محمد فاروق اور اسکی اہلیہ طیبہ کو عدالت نے بطور ریفرنس طلب کر رکھا تھا ملزمان کو لاہور ہائی کورٹ سے ضمانت کے بعد جیل سے رہا کر دیا گیا ادھر ڈیوٹی جج احتساب عدالت اسلام آباد شاہ رخ ارجمند نے جعلی بینک اکاونٹس کیس میں فلاحی پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں شریک ملزم عبدالغنی کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا جبکہ 4 ملزموں خواجہ مصطفی ذوالقرنین خواجہ سلمان یونس وحید احمد اور داؤدی مورکاس کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی۔