مری: مسلم لیگ (ن) نے شہباز شریف کو پنجاب میں ہی رکھنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے بعد توقع ہے کہ شاہد خاقان عباسی ہی آئینی مدت پوری ہونے تک ملک کے مستقل وزیراعظم رہیں گے۔
مری میں مسلم لیگ (ن) کے اہم رہنماؤں کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی، نواز شریف، شہباز شریف، چوہدری نثار، اسحاق ڈار اور سعد رفیق سمیت اہم رہنماؤں نے شرکت کی۔ چھ گھنٹے سے زائد جاری رہنے والے اجلاس میں شہباز شریف کو مستقبل میں وزیراعظم بنانے اور وفاقی کابینہ کی تشکیل کے حوالے سے تفصیلی مشاورت کی گئی۔
مسلم لیگ (ن) کے اندرونی ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق شہباز شریف کو وزیراعظم بنائے جانے سے متعلق فیصلہ آج ہونے والے اجلاس میں کیا جائے گا جب کہ (ن) لیگی رہنما چوہدری نثار کو بھی کابینہ میں شامل ہونے کے حوالے سے قائل کریں گے اور اگر اس حوالے سے فیصلہ جلد ہو جاتا ہے تو امکان ہے کہ آج شام کو ہی کابینہ حلف اٹھا لے لیکن اگر چوہدری نثار اور شہباز شریف کا فیصلہ نہ ہو سکا تو کابینہ جمعے کو اپنے عہدے کا حلف اٹھائے گی۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ شہباز شریف کو صوبے میں ہی رکھا جائے اور شاہد خاقان عباسی حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے تک مستقل وزیراعظم رہیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر پارٹی نے شہباز شریف کو مرکز میں لانے کا فیصلہ کیا تو کابینہ کی تشکیل کچھ اور ہو گی تاہم اس حوالے سے جو بھی فیصلہ ہو گا آئندہ 24 گھنٹوں کے اندر کر لیا جائے گا۔