ملتان (ویب ڈیسک) ملتان کے مقامی میجسٹریٹ نے یونیورسٹی کی طالبہ ( س) سے مسلم لیگ (ن) کے اوباش ایم۔پی-اے حاجی عطاء الرحمان کی زیادتی کا نوٹس لے لیا۔ تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی میں زیر تعلیم طالبہ ( س ) کو اپوزیشن جماعت (ن) لیگ کے ایم۔پی۔اے حاجی عطاءالرحمان نے اپنے دفتر کام سے بلایا اور جنسی زیدتی کانشانہ بنایا۔ ملزم ایک سال تک زیادتی کانشانہ بناتا رہا اور غیر اخلاقی ویڈیو بنا کر بلیک میل کرتا رہا ۔ یاد رہے کہ زیادتی کی شکار طالبہ نے علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو درخواست دیتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ ( ن ) لیگی ایم- پی- اے حاجی عطاء الرحمان نے جنسی درندگی کی ویڈیو بنا رکھی ہے اور مسلسل 11 ماہ سے زیادتی کا نشانہ بنا رہا ہے ۔ طالبہ نے علاقہ مجسٹریٹ ملتان کو درخواست دیتے ہوئے انصاف کا مطالبہ کیا اور میڈیکل چیک اپ کی درخواست بھی کی ۔ مجسٹریٹ کے حکم پر ایم۔ایس نشتر ہسپتال نے طالبہ کا طبی معائنہ کیا ۔ میڈیکل رپورٹ کے مطابق طالبہ کے لگائے گئے تمام الزامات درست ہیں۔ پولیس نے طالبہ کی درخواست کا اندراج کرنے سے بھی انکار کیا جبکہ کورٹ نے نوٹس لیتے ہوئے سخت کاروائی کا آغاز کردیاہے۔ پی- پی 210 سے (ن ) لیگ کی ٹکٹ سے جیتنے والے ایم۔ پی۔اے حاجی عطاءالرحمان کے الزامات ثابت ہو جانے کے بعد دبئی فرار ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق ملزم نے الزامات واپس لینے کے لیے 7 کروڑ روپے کی پیشکش بھی کی۔ واضح رہے کہ طالبہ کا تعلق لاہور سے ہے جبکہ ملتان وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے گئی تھی۔ اس سے پہلے لاہور سے تعلق رکھنے والے (ن) لیگ کے ہی ایم۔ پی۔ اے میاں طاہر جمیل کے خلاف زیادتی کی ایف۔ آئی ۔آر بھی درج ہو چکی ہے۔ ماضی میں بھی سیاستدانوں کی خلاف زیادتی کے واقعات رپورٹ ہوتے رہے ہیں لیکن آج تک کوئی بھی طاقتور مجرم اپنے انجام کو نہیں پہنچا۔