لاہور: این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے والوں کی کاغذات کی جانچ پڑتال کا آج آخری روز ہے۔
پاناما کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد قومی اسمبلی کی خالی ہونے والی اس نشت پر ضمنی انتخاب 17 ستمبر کو ہوگا۔ این اے 120 پر تحریک انصاف کی ڈاکٹر یاسمین راشد، مسلم لیگ (ن) کی کلثوم نواز اور میاں نعمان عثمان ان کے کورنگ امیدوار ہیں۔ اس کے علاوہ نشست کے لیے پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی کے امیدوار سمیت آزاد امیدوار بھی میدان میں ہیں۔ آج ریٹرننگ آفیسر نے امیدواران کو کاغذات کی جانچ پڑتال کے لیے پیش ہونے کا حکم دیا تھا اور کلثوم نواز کو دوپہر تین بجے طلب کیا گیا تھا تاہم وہ آج صبح لندن روانہ ہوگئیں جس کے بعد ان کے کورنگ امیدوار میاں نعمان عثمان اور وکیل ریٹرننگ افسر کے سامنے پیش ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہےکہ کلثوم نواز طبی بنیادوں پر لندن روانہ ہوئی ہیں اور ان کی روانگی کا فیصلہ آخری لمحات میں کیا گیا تاہم وہ تین سے چار روز میں وطن واپس آجائیں گی۔ جیونیوز نے کلثوم نواز کی واپسی کے ٹکٹ کا عکس حاصل کرلیا ہے جس میں ان کی واپسی کی تاریخ 23 ستمبر موجود ہے تاہم (ن) لیگ کے ذرائع کا کہنا ہےکہ کلثوم نواز کے ٹکٹ پر تاریخ ٹریول ایجنٹ کی جانب سے ڈالی گئی بصورت دیگر ان کی واپسی کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ بیگم کلثوم نواز پی آئی اے کی پرواز پی کے 757 سے لندن روانہ ہوئیں اور ان کے ساتھ 2 افراد اور بھی ہیں۔ تحریک انصاف کی امیدوار یاسمین راشد کے کاغذات نامزدگی منظور
دوسری جانب تحریک انصاف کی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد کے حلقہ این اے 120 کے ضمنی انتخاب میں حصہ لینے کےلیے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔ کاغذات منظور ہونے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یاسمین راشد نے کہا کہ کلثوم نواز پر25 اعتراضات لگائے ہیں، بیگم کلثوم نواز کو قوانین کی پاسداری کرنا ہوگی۔ یاسمین راشد نے کہا کہ بیگم کلثوم نوازنے نامزدگی سے متعلق تمام فارمز نہیں بھرے، انہوں نے کاغذات نامزدگی میں حقائق چھپائے اور حقائق چھپانے پر ان کے کاغذات مسترد کیے جائیں۔ کلثوم نواز کا اس طرح بیرون ملک جانا بدنیتی کے زمرے میں آتا ہے،
سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد علاوہ ازیں اس معاملے پر جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے سابق سیکریٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد نے کہا کہ کلثوم نواز کا فوری طور پر بیرون ملک روانہ ہونا بدنیتی کے زمرے میں آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کو ریٹرننگ آفیسر کے سامنے لازمی پیش ہونا تھا کیونکہ وہ ملک میں موجود تھیں، اگر وہ ملک سے باہر ہوتیں تو کسی اور کو یہ اختیار دے کر بھجواسکتی تھیں۔ کنور دلشاد کا کہنا تھا کہ کاغذات کی جانچ پڑتال کے روز اس طرح جانا بدنیتی کے معاملے میں آتا ہے، الیکشن کمیشن کو چاہیے ان کے کاغذات مسترد کردے۔ واضح رہے کہ تحریک انصاف، پاکستان عوامی تحریک اور پیپلزپارٹی نے بیگم کلثوم نواز کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات بھی جمع کرائے ہیں اور ان کے کاغذات مسترد کرنے کی درخواست کی ہے۔