مشاورتی اجلاسوں میں اکثریتی رائے سامنے آئی ہے کہ شہباز شریف کو وفاق میں لانے کے بجائے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ہی آئندہ انتخابات تک وزیراعظم برقرار رکھا جائے: ذرائع
لاہور: این اے 120 سے شہباز شریف الیکشن لڑیں گے یا نہیں اس کا تاحال فیصلہ نہ ہو سکا، ذرائع کے مطابق ڈونگا گلی میں اب تک ہونے والے مشاورتی اجلاسوں میں اکثریتی رائے سامنے آئی کہ شہباز شریف کو وفاق میں لانے کے بجائے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو ہی آئندہ انتخابات تک وزیراعظم برقرار رکھا جائے کیونکہ شہباز شریف کو مرکز میں لانے سے پنجاب میں پارٹی کی مضبوط پوزیشن متاثر ہوسکتی ہے۔
دوسری جانب عمران خان خود انتخابی مہم کی نگر انی کرینگے، عمران خان الیکشن مہم میں بھرپور حصہ لیں گے جبکہ انکے ساتھ شیخ رشید بھی لاہور کے انتخابی معرکے کیلئے جلسوں سے خطاب کرینگے۔ انتخابی مہم کیلئے مہم انچارج سمیت 5 رکنی ٹیم تشکیل دی جائے گی۔ ٹیم میں شفقت محمود، عبدالعلیم خان ،شعیب صدیقی ،رانا ندیم ،مہرواجد کے نام شامل ہیں جبکہ دھاندلی روکنے کیلئے بھی خصوصی ٹیمیں تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ انتخابی مہم کی ٹیم کو این اے 120 میں بڑے جلسوں کاشیڈول بنانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔ تحریک انصاف کے سربراہ نے لاہور میں ڈیرے ڈالنے کا فیصلہ کیا ہے، اس کا مقصد تحریک انصاف کی جیت کو یقینی بنانا ہے، نئی حکمت عملی کے تحت عمران خان بہت جلد لاہور میں ہونگے۔
واضح رہے نواز شریف کی نااہلی کے بعد این اے 120 کی سیٹ خالی ہوئی ہے، 2013ء کے الیکشن میں نواز شریف نے اس حلقہ سے 91 ہزار 683 ووٹ حاصل کیے تھے اور پی ٹی آئی امیدوار ڈاکٹر یاسمین راشد 52 ہزار 354 ووٹ حاصل کر سکی تھیں۔ اس طرح نواز شریف 39 ہزار 329 ووٹوں کی لیڈ سے جیتے تھے۔ اب دیکھنا ہو گا کہ مقابلہ کیسا رہتا ہے۔ الیکشن 2013 میں نواز شریف اور ڈاکٹر یاسمین کے علاوہ جو نمایاں امیدوار تھے جن میں جماعت اسلامی کے امیدوار حافظ سلمان بٹ نے 953 اور پیپلز پارٹی کے زبیر کاردار نے 2 ہزار 605 ووٹ لیے تھے۔