لاہور؛عام انتخابات 2018میں لاہور کے قومی اسمبلی کے حلقے 132کے تمام پولنگ سٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج مکمل ہو گئے ہیں جن کے مطابق یہاں سے مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے32ہزار1سو49ووٹوں سے کامیابی حاصل کر لی۔لاہور کے قومی اسمبلی کے
حلقے132کے غیرحتمی غیرسرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے صدر اور سابق وزیراعلی پنجاب میاں محمد شہباز شریف نے84ہزار3سو62ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مخالف پاکستان تحریک انصاف کے امیدوارمحمد منشا سندھو 52ہزار2سو13ووٹ لینے میں کامیاب ہوئے ۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطا بق سابق وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز اپنے قائد نواز شریف کے استقبال کیلئے آنے والے لوگوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں ،ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کیلئے آنے والے لوگوں کو لا یا نہیں گیا تھا بلکہ وہ خود ائیر پورٹ جانے کیلئے آئے تھے ۔توڑ پھوڑ کے مناظر کچھ ٹی وی چینلز نے دکھائے ،لیکن ہم بتانا چاہتے ہیں کہ نگران حکومت کی طرف سے خوف و ہراس کی ایک عجیب صورتحال بنائی گئی تھی ۔پولیس کی طرف سے آنسو گیس ،پتھراﺅ تک ہمارے کارکنوں پر کیا گیا ،ہرطرف کنٹینرز لگا کر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں تھیں لیکن ہماری طرف سے ایک گملا تک نہیں توڑا گیا ،پچھلے دور میں سرکاری ٹی وی کی عمارتوں تک کو توڑا گیا ۔شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جیل میں ٹرائل تو دہشتگردوں کا ہوتا ہے لیکن نواز شریف کیساتھ ایسا سلوک تو مشرف دور میں بھی نہیں ہوا تھا ،جیل میں ٹرائل کر نا قانون کے مترادف ہے ،ہم اس کی مذمت کرتے ہیں ،عمران خان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا الزام خان کا کام ہے صرف الزام لگانا ،بھارت کی تاریخ رہی ہے کہ وہ پاکستان میں امن و امان خراب کرنے میں ملوث رہا ہے ۔انہوں نے کہا قانونی حقوق کا استعمال کرتے ہوئے اپنے قائد اور بیٹی کا دفاع کرینگے ۔