لاہور;ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار عثمان ڈار کی این اے 73 سیالکوٹ میں دوبارہ گنتی اور خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد کردی ۔تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس مامون الرشید شیخ نے این اے 73 سیالکوٹ سے پی ٹی آئی
کے ناکام امیدوار عثمان ڈار کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ اس نے سیالکوٹ این اے 73 سے انتخاب لڑا اور دوسرے نمبر پر رہا تاہم گنتی کے عمل میں متعدد بے ضابطگیاں سامنے آئیں اور پریزائیڈنگ افسران نے فارم 45 پولنگ ایجنٹس کو فراہم نہیں کیا ۔درخواست میں کہا گیا خواجہ آصف سے صرف 1406 ووٹوں سے شکست ہوئی جبکہ حلقے میں 7 ہزار 346 ووٹ مسترد ہوئے۔دائر درخواست میں استدعا کی گئی ریٹرننگ افسر، کو حلقے کی دوبارہ گنتی کی درخواست دی جسے مسترد کردیا گیا لہذا عدالت حلقے میں دوبارہ گنتی کروانے کا حکم دے اور گنتی تک خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفیکیشن روکنے کا حکم دے۔جس کے بعد لاہور ہائی کورٹ نے این اے 73 میں دوبارہ گنتی اور خواجہ آصف کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روکنے کی درخواست مسترد کر دی۔واضح رہے کہ این اے 73 سے ن لیگ کے خواجہ آصف 116975 ووٹ لے کر 1406 کی لیڈ سے جیتے تھے۔دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ عمران کی دوبارہ گنتی رُکوانے کی بھاگ دوڑ تھوک کر چاٹنے کے مترادف ہے۔سپریم کورٹ نے عمران خان کی درخواست پر قومی اسمبلی
کے حلقے این اے 131 میں دوبارہ گنتی کرنے کے لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کو معطل کردیا ہے۔مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خواجہ سعد رفیق کا گنتی رکوانے کی درخواست پر ردعمل میں کہنا ہے کہ عمران خان کی دوبارہ گنتی رُکوانے کی بھاگ دوڑ تھوک کر چاٹنے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ دوبارہ گنتی رُکوانے سے واضح ہوگیا کہ دال میں کالا نہیں بلکہ ساری دال ہی کالی ہے، عمران جھرلو وزیراعظم اور ان کی حکومت جبر اور دھاندلی کی پیداوار ہوگی۔سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران کو 680 ووٹوں سے جیتا ہوا بتایا گیا تھا لیکن 2835 مسترد ووٹوں اور صرف 5 پولنگ اسٹیشنز کی دوبارہ گنتی میں عمران کے 117 ووٹ کم ہوچکے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 کو مکمل نظرانداز کردیا گیا ہے اور مجھے نئے قانون کے مطابق دوبارہ گنتی کے بنیادی حق سے محروم کردیا گیا ہے۔یاد رہے کہ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں این اے 131 میں عمران خان نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما خواجہ سعد رفیق کو 680 ووٹوں سے شکست دی تھی۔عمران خان نے مجموعی طور پر 84313 ووٹ حاصل کیے تھے جب کہ ان کے مد مقابل امیدوار خواجہ سعد رفیق نے 83633 ووٹ حاصل کیے تھے۔