نعت شریف
یہ میرے نصیب کی بات ہے
وہاں آج میں بھی پہنچ گیا، یہ میرے نصیب کی بات ہے
جہاں رحمتوں کا نزول ہے، وہ درِ حبیبؐ کی بات ہے
تجھے لطفِ زیست ملا نہیں، تیرا رنج دور ہوا نہیں
تو درِ نبیؐ کا فقیر بن، یہ بڑے نصیب کی بات ہے
میں اسیرِ رنج و الم تھا کل، میں مریضِ نامِ رسولؐ تھا
میں سکونِ قلب کو پا لیا، یہ میرے طبیبؐ کی بات ہے
میں تڑپتا ہوں مجھے پیاس ہے، تیرے دید کی یہ خیال کر
میری حسرتوں کی تو لاج رکھ، یہ دلِ غریب کی بات ہے
کئی راستے کئی منزلیں، کئی مشورے بھی مِلے تو ہیں
ہے جو بات حق کی نثارؔ سن، وہ میرے حبیبؐ کی بات ہے
****
شاعر : احمد نثارؔ