اسلام آباد (ویب ڈیسک) قومی احتساب بیورو(نیب) نے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو 20 مارچ کو طلب کر لیا ۔ نجی ٹی وی کے مطابق نیب نے تین روز قبل معروف میڈیا ٹائیکون میر شکیل الرحمان کو میاں نواز شریف سے لاہور کے علاقے میں 54 کینال اراضی کیس میں حراست میں لیتے ہوئے عدالت سے 12روز کا ریمانڈ حاصل کیا تھا ،اب نیب نے مزید تحقیقات کے لئے سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کو رواں ماہ 20 مارچ کو صبح گیارہ بجے لاہور میں طلب کر لیا ہے اور طلبی کو نوٹس بھی بھیج دیا گیا ہے ۔جنگ جیو گروپ کے سربراہ پر الزام ہے کہ نوازشریف نے بطوروزیراعلی میرشکیل الرحمان کو54کنال کے پلاٹ الاٹ کیےتھے۔ واضح رہے کہ میاں نوا ز شریف چند ماہ سے علاج کی غرض سے لندن میں موجود ہیں اور جلد ہی ان کا آپریشن بھی متوقع ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں ہندوستان کے خلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی، سابق ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم کا انکشاف تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کے سابق ترجمان تسنیم اسلم نے انکشاف کیا کہ انہیں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور میں ہندوستان کے خلاف بیانات نہ دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔ دی گئی ہدایات کے مطابق ترجمان دفترخارجہ نے ہمیشہ ہندوستان کے خلاف بیانات دینے سے گریز کیا۔ سابق دفتر خارجہ ترجمان تسنیم اسلم نے ایک نجی نیوز چینل کو انٹرویو کے دوران انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ شریف خاندان ہندوستان کی حمایت میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتی ہیں کہ شریف خاندان کا ہندوستان کے حق میں بولنا ان کے کاروباری مقاصد کے حق میں ہے۔نجی ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں سابق ترجمان کا کہنا تھا کہ دفتر خارجہ کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ نواز شریف کے عہد میں ہندوستان اور کلبھوشن کے ناموں کا استعمال نہ کریں۔ ہمیں سابق وزیر اعظم نواز شریف نے حکم دیا تھا کہ وہ بھارت کے خلاف بیانات دینے سے گریز کریں۔