اسلام آباد (ویب ڈیسک) ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان (ٹی آئی پی) کے چیئرمین سہیل مظفر نے کہا ہے کہ نیب کی کارکردگی کا جائزہ جنوبی ایشیاءکی 27 انسداد بدعنوانی کی تنظیموں کے ساتھ لیا اور نیب کی کارکردگی ان تمام سے بہتر رہی،چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی متحرک قیادت میں نیب نے گذشتہ 20 ماہ سے بدعنوانی کے خلاف جاری مہم کے نتیجہ میں براہ راست اور بالواسطہ 71 ارب روپے کی وصولی کی ہے اور موجودہ حکومت کے دور میں 600 مقدمات احتساب عدالتوں کو بھجوائے ہیں جس کی پاکستان کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی،
چیئرمین جاوید اقبال کی کوششوں سے پاکستان نے ہائی ایسٹ سی پی آئی اسکور100/33حاصل کیا۔ پیر کو جاری بیان کے مطابق چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے کہا کہ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کا 51 سالہ جوڈیشل تجربہ ہے، وہ واحد چیئرمین نیب ہیں جو 2007ءمیں قائم مقام چیف جسٹس آف سپریم کورٹ آف پاکستان رہے۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس جاوید اقبال کی قیادت میں ”احتساب سب کیلئے“ کی پالیسی کو اپناتے ہوئے نیب نے بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی دولت برآمد کی اور انسداد بدعنوانی میں اہم کردار ادا کیا۔ ٹی آئی کرپشن پرسپشن انڈیکس 1999ءمیں 22/100 تھا اور پاکستان دنیا کے 99 ممالک میں 87ویں نمبر پر تھا جبکہ چیئرمین نیب کی کوششوں سے پاکستان نے ہائی ایسٹ سی پی آئی سکور 33/100 حاصل کیا اور غیر معمولی طور پر دنیا کے 180 ممالک میں پاکستان کا نمبر 117ویں پر آ گیا ہے۔ سہیل مظفر نے بتایا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے 2016ءمیں نیب کی کارکردگی کا جائزہ جنوبی ایشیاءکی 27 انسداد بدعنوانی کی تنظیموں کے ساتھ لیا اور نیب کی کارکردگی ان تمام سے بہتر رہی۔ پاکستان میں انسداد بدعنوانی کی دیگر تنظیموں جیسے وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) اور صوبائی انسداد بدعنوانی کے محکموں کے مقابلہ میں چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی متحرک قیادت کی وجہ سے نیب زیادہ موثر سمجھا جاتا ہے
، ان کی قیادت نے نیب کو ایک متحرک اور فعال ادارہ میں تبدیل کیا۔دنیا بھر میں کرپشن اور اس کیخلاف اٹھائے جانے والے اقدامات پر نظر رکھنے والی بین الاقوامی تنظیم ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل نے قومی احتساب بیورو (نیب) کی کارکردگی کی تعریف کی ہے۔ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان کے چیئرمین سہیل مظفر نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں نیب نے گذشتہ 20 ماہ میں نہ صرف 71 ارب روپے کی وصولی کی بلکہ احتساب عدالتوں میں 600 سے زائد مقدمات دائر کیے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں ایسی کارکردگی کی پہلے مثال نہیں ملتی، نیب نے اپنے قیام کے بعد سے اب تک انسداد بدعنوانی کیلئے انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔چیئرمین ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے مزید کہا کہ جسٹس (ر) جاوید اقبال کی متحرک لیڈرشپ کی وجہ سے نیب کو اہم کامیابیاں ملیں۔انہوں نے کہا کہ نیب نے ‘احتساب سب کا’ کی پالیسی اپنا کر بدعنوان عناصر سے لوٹی رقم کی وصولی میں اہم کردار ادا کیا، جاوید اقبال کی شاندار قیادت نے نیب کو ایک متحرک ادارے میں تبدیل کیا، جنوبی ایشیا کی 27 اینٹی کرپشن ایجنسیز کے موازنے میں نیب کی کارکردگی عمدہ ثابت ہوئی۔ ٹی آئی کرپشن پرسپشن انڈیکس 1999ء میں 22/100 تھا اور پاکستان دنیا کے 99 ممالک میں 87ویں نمبر پر تھا جبکہ چیئرمین نیب کی کوششوں سے پاکستان نے ہائی ایسٹ سی پی آئی سکور 33/100 حاصل کیا اور غیر معمولی طور پر دنیا کے 180 ممالک میں پاکستان کا نمبر 117ویں پر آ گیا ہے۔ سہیل مظفر نے بتایا کہ ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل پاکستان نے 2016ء میں نیب کی کارکردگی کا جائزہ جنوبی ایشیاء کی 27 انسداد بدعنوانی کی تنظیموں کے ساتھ لیا اور نیب کی کارکردگی ان تمام سے بہتر رہی۔