اسلام آباد: قومی احتساب بیورو نے جامشورو میں قبضہ مافیا سے 10 ہزار ایکڑ سرکاری اراضی واگزار کرا کے حکومت سندھ کو واپس کردی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب کراچی کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ ’’احتساب سب کیلئے‘‘ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا رہنا چاہیے۔
چیئرمین نیب کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا۔ اجلاس میں نیب کے ریجنل بیوروز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ نیب کراچی نے جامشورو ضلع کی تحصیل تھانہ بولا خان میں 10 ہزار ایکڑ سرکاری زمین کا قبضہ مافیا والوں سے چھڑوا کر اسے سندھ حکومت کو واپس دلوا دیا ہے۔ اس کیلئے نیب کراچی نے محکمہ ریونیو کے تین ملازمین کو گرفتار کیا تھا جو ریونیو ریکارڈ میں جعلی اندراج میں ملوث تھے۔ انہوں نے قبضہ مافیاسے مل کرسرکاری اراضی کی غیرقانونی فروخت کی جس کی مالیت تقریباً 75 ارب روپے بنتی ہے۔چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب ہر قسم کی بدعنوانی کے خاتمے اور اس ناسور سے آہنی ہاتھوں سے نمٹنے پر عمل پیرا ہے۔ نیب کی گذشتہ سات ماہ کی کارکردگی سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ بلاتفریق احتساب کی پالیسی پر عمل کر رہا ہے جو ملکی ترقی اور خوشحالی کیلئے ناگزیر ہے۔اجلاس کو بتایا گیا کہ نیب نے 11 اکتوبر 2017ء کے بعد تقریباً سات ماہ میں دو ہزار ملین روپے بدعنوان عناصر سے برآمد کیے، 240 افراد کو گرفتار کیا جبکہ 230 افراد کے خلاف احتساب عدالتوں میں بدعنوانی کے ریفرنس دائر کیے۔ یہ نیب کی سات ماہ میں ریکارڈ کامیابی ہے