counter easy hit

نیب اِن ایکشن ۔۔۔۔ سندھ میں سیاستدانوں کے بعد کس کی باری آگئی؟ ناقابلِ یقین خبر

NAB in action ... Who turned after the politicians in Sindh? Incredible news

کراچی ( ویب ڈیسک) نیب نے اینٹی کرپشن سندھ میں بدعنوانی سے متعلق تحقیقات شروع کر دیں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ میں 18سب انسپکٹرز کا تقرر گریڈ 14میں کیا گیا تھا جن میں سابق آئی جی سندھ کے بیٹے بھی شامل تھے،ان تمام افسران کا تقرر مکمل طور پر سیاسی بنیادوں پر تھا اور یہ اب ترقی پا کر انسپکٹر کے عہدے پر پہنچ چکے ہیں۔ نیب نے اینٹی کرپشن سندھ کے چیرمین کو ایک خط میں لکھا ہے ، جس میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ افسران تمام دستاویزات کے ساتھ کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم(سی آئی ٹی)کے سربراہ کے رو برو پیش ہوں،اینٹی کرپشن سندھ کے ذرائع کے مطابق، مذکورہ تمام افسران سیاسی تعلقات کی بنا پر نا صرف اہم عہدوں پر فائز ہیں بلکہ اہم معاملات کی تحقیقات بھی کررہے ہیں۔واضح رہے کہ سابق آئی جی سندھ کے بیٹے اپنی تقرری کے بعد مستعفی ہوچکے ہیں۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق جعلی اکاﺅنٹس کیس میں گرفتار عبدالغنی مجید سمیت 7 ملزمان نے 10 ارب 66 کروڑ روپے کی پلی بارگین کر لی ہے.تفصیلات کے مطابق جعلی اکاﺅنٹس کیس کے گرفتار سات ملزمان نے آخر کار پلی بارگین کرتے ہوئے 10 ارب 66 کروڑ روپے واپس کرنے کے لیے درخواست کر دی ہے. ملزمان میں عبدالغنی مجید سمیت 7 دیگر شامل ہیں، ملزمان نے سندھ اور اسٹیل ملز کی سرکاری زمینوں میں بھی خرد برد کی ہے، پلی بارگین کے تحت ملزمان 266 ایکڑ سے زائد اراضی بھی واپس کریں گے. چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے ملزمان کی پلی بارگین کی درخواست منظور کر لی ہے. واضح رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جعلی اکاﺅنٹس کیس کی سماعت کے دوران نیب وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ جعلی اکاﺅنٹس کیس میں گرفتار ہونے والے تین ملزمان رقم واپس دینے پر راضی ہوگئے ہیں. وکیل کا کہنا تھا کہ ملزمان خورشید جمالی، عارف اور آصف نے پلی بارگین کے لیے نیب کو درخواست جمع کرا دی ہے. سماعت کے موقع پر عبد الغنی مجید اور دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا تھا، فاضل جج نے عبد الغنی مجید کی اہلیہ مناہل مجید سے متعلق استفسار کیا تو نیب کے وکیل نے بتایا کہ وہ اس وقت بیرون ملک ہے. جعلی اکاﺅنٹس کیس میںسابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی گرفتار ہیں 2 جولائی کو نیب نے 11 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے کے بعد آصف زرداری کو احتساب عدالت میں پیش کیا تھا، جہاں نیب کے وکیل نے بتایا کہ پارک لین کیس میں اہم پیشرفت ہوئی لہذا اس کیس میں بھی آصف زرداری کو گرفتار کرلیا گیا. تفتیشی افسر کا کہنا تھا آصف زرداری نے پروڈکشن آرڈر پر اسمبلی اجلاس میں شرکت کی، آصف زرداری سے تفتیش مکمل نہیں ہو سکی، صرف کل ہی ان سے تفتیش ہوسکی. جس پر جج نے کہا ایک کے بعد دوسرے پھر تیسرے کیس میں گرفتار کیا جائےگا، بہتر نہیں کہ تمام مقدمات کے تفتیشی افسران کو تفتیش کی اجازت دے دیں؟ ایسا کرنے سے بار بارگرفتاری اور ریمانڈ کی ضرورت نہیں پڑے گی.

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website