اسلام آباد( اصغر علی مبارک) نیب میں عمران خان کےخلاف سرکاری ہیلی کاپٹرکے استعمال سے متعلق تحقیقات جاری ہیں،ذرائع کے مطابق1سول ایوی ایشن افسراور4ایڈمنسٹریشن افسران کے بیانات قلمبندکرلیے گئے۔محکمہ ایڈمنسٹریشن نےہیلی کاپٹرمیں سفرکرنے والوں کی فہرست بھی جمع کرادی۔دستاویز کے مطابق ہیلی کاپٹرکی خریداری کی سمری 22نومبر2007 کومنظورکی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے سرکاری ہیلی کاپٹرز کے استعمال کے سلسلے میں جاری تحقیقات میں پیش رفت ہوئی ہے۔نیب خیبر پختونخوا نے اس کیس میں 5 افراد کے بیانات قلمبند کئے ہیں۔ جن میں 1 ایوی ایشن اورمحکمہ ایڈمنسٹریشن کے 4افسران شامل ہیں۔ جب کہ ہیلی کاپٹر میں سفر کرنے والوں کی فہرستیں بھی نیب کو موصول ہو گئی ہیں۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق ہیلی کاپٹر کی خریداری کی سمری گزشتہ برس22 نومبر کو منظور ہوئی تھی۔ جس میں واضح کیا گیا تھا کہ ہیلی کاپٹر کو دور افتادہ علاقوں کے لئے ہنگامی صورتحال میں ہی استعمال کیا جا سکے گاجبکہ ہیلی کو صرف گورنر اور وزیر اعلیٰ ہی استعمال کرسکتے ہیں۔تاہم ساتھ ہی ایک نوٹ بھی لکھا گیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مختلف محکموں کے سربراہان بھی ایمرجنسی صورتحال میں سفر کرسکتے ہیں۔