اسلام آباد: سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ فیصلہ کرنے کا وقت ہے کہ جمہوری حکومتوں یا ڈکٹیٹر کے بنائے قانون چلیں گے جب کہ نیب بہت سے معاملات پر اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے۔
احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھاکہ کیا ساری زندگی یہ کیس چلتا رہے گا، ان صندوقوں میں کچھ نہیں، آٹھ ماہ گزر گئے کچھ نہیں ملا، واجد ضیاء کے صندوق تین ماہ سے آرہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ سیاستدان ہی کیا جس کی بات پر اعتبار نہ کیا جا سکے، عمران خان کی کسی بات پر اعتبار نہیں کیا جاسکتا، جہاں عمران خان کو کچھ راس نہ آئے وہاں معیار دوسرا اور جہاں کوئی چیز راس آتی ہے وہاں ایک معیار ہوتا ہے۔
گوجرانوالہ سے رانا نذیر کی تحریک انصاف میں شمولیت پر نواز شریف نے کہا کہ رانا نذیر کے بیٹے نے پارٹی صدارت پر مجھے ووٹ نہیں دیا تھا، میں نے بھی سنا ہے کہ رانا نذیر تحریک انصاف میں جا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ شامل ہوئے وہ تحریک انصاف کے ساتھ اور عوام ہمارے ساتھ ہیں، جنوبی محاذ کے جو لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہوئے انہیں کوئی جانتا تک نہیں۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ فیصلہ کرنے کا وقت ہے کہ جمہوری حکومتوں یا ڈکٹیٹر کے بنائے قانون چلیں گے، مشرف نے نیب کو اپنے عزائم کے لیے بنایا، ڈکٹیٹر کا بنایا ہوا قانون ختم ہونا چاہیے تھا، نیب بہت سے معاملات پر اپنے اختیارات سے تجاوز کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ملک کو عجیب تماشا بنایا جا رہا ہے، چیئرمین نیب کے حوالے سے وزیراعظم نے پارلیمنٹ میں جو بات کی وہ خوش آئند ہے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے ٹائی ٹینک ڈوبنے کی وجہ سامنے آگئی، ٹائی ٹینک ڈوبنے پر نواز شریف کو نوٹس جاری ہونے کا امکان ہے۔