پشاور: نیب خیبر پختونخوا نے سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی کو 26 فروری کو طلب کرلیا۔قومی احتساب بیورو (نیب) خیبر پختونخوا نے سپیکر صوبائی اسمبلی مشتاق غنی، سابق چیف سیکریٹری امجد خان اورہائرایجوکیشن کمیشن کے سابق چیئرمین ڈاکٹر عطاء الرحمان کو طلب کرلیا۔وہ 26 فروری کو ہائر ایجوکیشن سے متعلق مقدمے میں بیانات ریکارڈ کرائیں گے۔واضح رہے نیب نے وفاقی وزیر دفاع پرویزخٹک، سپیکر خیبر پختونخواہ اسمبلی مشتاق غنی اور سابق چیف سیکریٹری امجد علی خان کیخلاف ہری پور میں پاک آسٹریا انسٹیٹیوٹ کے قیام اور پراجیکٹ ڈائریکٹر کی تعیناتی میں اختیارات کے ناجائزاستعمال کے الزام میں تفتیش شروع کی ہے۔واضح رہے کہ پاکستان میں احتساب کے قومی ادارے نیب نے پاکستان تحریکِ انصاف اور صوبہ پنجاب کی کابینہ کے اہم وزیر عبدالعلیم خان کو حراست میں لے لیا ہے۔عبدالعلیم خان اس وقت پنجاب کابینہ میں سینیئر وزیر کے عہدے پر فائز ہیں اور بلدیات کے محکمے کا قلمدان بھی ان کے پاس ہے تاہم بی بی سی کے نامہ نگار عمر دراز ننگیانہ کے مطابق علیم خان نے نیب کی جانب سے گرفتاری پر اپنے صوبائی عہدوں سے استعفی دے دیا ہے۔نیب کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے کے مطابق علیم خان کو آمدن سے زیادہ اثاثوں کے معاملے میں حراست میں لیا گیا ہے۔خان کیس کے بارے میں نیب کی جانب سے جاری کی گئی پریس ریلیز میں پاکستان تحریک انصاف کے سینئیر رہنما پر الزام لگایا گیا ہے کہ انھوں نے بطور ممبر صوبائی اسمبلی اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے اور اس کی بدولت پاکستان و بیرون ملک مبینہ طور پر آمدن سے زائد اثاثے بنائے ہیں۔
پریس ریلیز کے مطابق علیم خان نے 2005 اور 2006 میں برطانیہ اور متحدہ عرب امارات میں بھی اپنی آف شور کمنیاں قائم کیں جن کے حوالے سے نیب کی تحقیقات جاری ہیں ’تاہم ملزم کی جانب سے ریکارڈ میں مبینہ ردو بدل کے پیش نظر ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔‘نیب حکام کے مطابق علیم خان کو جسمانی ریمانڈ کے حصول کے لیے جمعرات سات فروری کو احتساب عدالت پیش کیا جائے گا۔تصویر کے کاپی رائٹ نیب امیج کیپشن نیب کی جانب سے علیم خان کو حراست میں لیے جانے پر جاری کیا گیا پریس ریلیزنیب حکام کی تفتیش میں لندن میں واقع چار فلیٹس شامل ہیں جو مبینہ طور پر علیم خان کی ملکیت ہیں۔اس کے علاوہ مبینہ طور پر ان کی برٹش ورجن آئی لینڈ میں آف شور کمپنی ہیکسام اور متحدہ عرب امارات میں ان کے زیر انتظام چلائے جانے والی آف شور کمپنی اے اینڈ اے اے اینڈ اے بھی شامل ہے جن کے بارے میں نیب حکام تفتیش کر رہے ہیں۔علیم خان بدھ کو آف شور کمپنی کے معاملے میں بیان دینے کے لیے لاہور میں نیب کے دفتر میں پیش ہوئے تھے۔ یہ اس سلسلے میں ان کی چوتھی پیشی تھی۔علیم خان کے بارے میں یہ تاثر بھی ہے کہ وہ وزیرِ اعظم عمران خان کے کافی قریب ہیں اور یہ بھی کہا جاتا رہا ہے کہ پنجاب میں حقیقی وزیرِ اعلی وہی ہیں۔