اسلام آباد (ویب ڈیسک) جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی طرف سے قومی احتساب بیورو (نیب) کی سربراہی سنبھالنے کے بعد سیاستدانوں اور بیوروکریٹس کیخلاف گھیراتنگ کیاگیا اور یہاں تک کہ چیئرمین نیب نے ادارے کے غیرسیاسی ہونے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہاکہ جس نے کھایاہے ، اسے حساب دینا ہوگا اور اگر کسی سے حساب مانگنا جرم ہے تو ہم یہ جرم کرتے رہیں گے اور اب ادارے کی بہتری کے لیے چیئرمین نیب نے خود احتسابی کا بھی عمل شروع کیا اور ڈیوٹی کے دوران نیب افسروں کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی عائد کر دی۔ نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین نیب نے اپنے ادارے میں بھی اہم اقدامات اٹھائے ہیں اور افسران کی حاضری یقینی بنانے کے لیے بائیومیٹرک نظام متعارف کروایاہے اور ادارے کی ساکھ بنانے کے لیے گریڈ اٹھارہ کے افسر کے لئے یونیفارم پہننا لازمی قرار دیدی ۔رپورٹ کے مطابق دفتری اوقات میں غیرمتعلقہ پرائیویٹ مہمانوں کی دفترآمد اور ملاقاتوں پر بھی پابندی عائد کردی تاہم واضح کیاگیاہے کہ سرکاری کام کے سلسلے میں ہی پرائیویٹ شہریوں سے بھی ملاقات ممکن ہے ۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ کسی بھی قسم کے پراپیگنڈے سے بچنے کے لیے چیئرمین نیب نے ڈی جیز پر پہلے ہی سیاسی رہنماﺅں سے ملاقاتوں پرپابندی عائد کررکھی ہے اور گزشتہ دنوں بھی جب شریف برادران سے ڈی جی نیب کی ملاقات کا دعویٰ کیاگیاتھا تو اس وقت بھی نیب ترجمان نے ملاقات کی تردید کرتے ہوئے واضح کیاتھاکہ ڈی جیز پر سیاسی شخصیات سے ملاقات پر پابندی عائد ہے ۔