اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر نے کہا ہے کہ نیب آرڈیننس کا آرمی چیف کی توسیع سے کوئی تعلق نہیں، اپوزیشن کو نیب آرڈیننس میں ترمیم کیلے لو دو کی کوئی یقنین دہانی نہیں کروائی، فواد چوہدری نے اگرایسا کچھ کہا ہے تو زیرک سیاستدان ہیں، میری جہاں سیاسی سوچ ختم ہوتی ہے ان کی وہاں سے شروع ہوتی ہے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں موجودہ ملکی اور سیاسی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم محدود ٹیسٹ کررہے ہیں۔ پچھلے 10سے 12 روز میں کیسز کی تعداد بڑھی کیونکہ ٹیسٹنگ بڑھائی گئی ہے۔ پچھلے 10 روز میں ویٹی لیٹرز پرموجود مریض اسٹیبل ہیں۔ ویٹی لیٹرزکی تعداد آیندہ چند روز میں بڑھ جائیگی۔ وینٹی لیٹرز کی تعداد آئندہ چند روز میں بڑھ جائے گی۔ وینٹی لیٹرز پر موجود مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہائی ذمہ داراور سینیر ڈاکٹرز نے پریس کانفرنس کی۔یہ کہنا کہ سارے ملک میں یکساں فیصلے کیے جائیں تو یہ غیرمنطقی ہے۔ نمازیں اور تراویح بھی گھروں پرادا کرنی چاہییں تاکہ وائرس کا پھیلاؤ روکا جاسکے۔ ممکن ہے کچھ ہسپتالوں میں 80 فیصد گنجائش بھرگئی ہو۔ پیر سے اسمارٹ لاک ڈاؤ ن کا آغاز کردیا جائیگا۔ ہم باربار کہتے ہیں توازن کے ساتھ فیصلے کریں۔ ہمارے پاس مزدوروں کی مکمل معلومات ہی نہیں ہیں۔18 ویں ترمیم اچھا اقدام تھا، لیکن کچھ کمی نظر آرہی ہے۔18ویں ترمیم میں کچھ سقم نظر آئے ہیں۔ جب تک وفاق اور صوبے ساتھ مل کرکام نہیں کریں گیمعاملات حل نہیں ہوں گے۔ تمام سیاسی جماعتیں اس پر بیٹھ کر بات کرسکتی ہیں۔ یہ اختیارات کی جنگ کا سلسلہ نہیں ہے، ہم مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ہم کوئی اختیار صوبوں سے نہیں لینا چاہتے۔ اسد عمر نے کہا کہ نیب آرڈیننس کا آرمی چیف کی توسیع سے کوئی تعلق نہیں۔اپوزیشن کو نیب آرڈیننس میں ترمیم کیلے لو دو کی کوئی یقنین دہانی نہیں کروائی، فواد چوہدری نے اگرایسا کچھ کہا ہے تو زیرک سیاستدان ہیں، میری جہاں سیاسی سوچ ختم ہوتی ہے ان کی وہاں سے شروع ہوتی ہے۔ آرڈیننس کی ایک مدت ہوئی ہے، جب تک پارلیمنٹ منظور نہیں کرتی، تو وہ قانون نہیں بن سکتا۔