اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینئر صحافی انصار عباسی کا کہنا ہے کہ علیم خان کو وزیر اعلیٰ پنجاب اور عاطف خان کو وزیراعلیٰ کے پی بننے سے روکنے کیلئے نیب کی جانب سے سنجیدہ کوشش کی گئی ، نیب میں اتنی بڑی بڑی دھاندلی ہوئی ہے لیکن کوئی ان کوپوچھنے والا نہیں،جسٹس (ر) جاوید اقبال کی توجہ بھی مسلم لیگ ن کے لوگوں کیخلاف کارروائیوں پر رہی ہے، نیب بناتھا تو اس وقت کسی حد تک میرٹ نظر آتا تھا لیکن بعد مداخلت شروع ہوگئی اور پھر نیب کو استعمال کیا جاتا رہا ۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صھافی انصار عباسی کا کہنا تھا کہ جب نیب بناتھا تو اس وقت کسی حد تک میرٹ نظر آتا تھا لیکن بعد مداخلت شروع ہوگئی اور پھر نیب کو استعمال کیا جاتا رہا ، کنگز پارٹیاں بنائی گئیں اور سیاسی پارٹیوں اورحکومتوں کو بنانے اور توڑنے کیلئے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ،جسٹس (ر) جاوید اقبال کی توجہ بھی مسلم لیگ ن کے لوگوں کیخلاف کارروائیوں پر رہی ہے ، کچھ پیپلز پارٹی کے لوگوں کو بھی پکڑا گیا لیکن زیادہ مسلم لیگ ن کے لوگوں کیخلاف کارروائیاں کی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے چارپانچ وزراءکی چیئر مین نیب کے ساتھ تصاویر بھی آئیں، اگر احتساب کا ادارہ حکومت وقت کے ساتھ ملاقاتیں کرے اور ان کے ساتھ ڈائریکٹ رابطہ ہو تو پتہ نہیں کس قسم کا احتساب ہوگا ؟ان کا کہنا تھا کہ جب عاطف خان کے پی میں اور علیم خان پنجاب میں وزیر اعلیٰ کے امیدوار تھے تو اس وقت نیب کی جانب سے سنجیدہ کوشش کی گئی کہ ان دونوں افراد کو وزرائے اعلیٰ کے عہدے کیلئے مس فٹ کردیا جائے ، نیب میں اتنی بڑی بڑی دھاندلی ہوئی ہے لیکن کوئی ان کوپوچھنے والا نہیں ہے ۔