صدرمملکت ممنون حسین نےنیب ترمیمی آرڈیننس 2017 جاری کردیا۔صدارتی آرڈیننس کے تحت چیئرمین نیب کاپلی بارگین کا صوابدیدی اختیار ختم کردیا گیا ہے۔
صدارتی آرڈیننس کے تحت اب پلی بارگین کی منظوری چیئرمین نیب کے بجائے عدالت دےگی جبکہ پلی بارگین کرنےوالاشخص عوامی عہدےکےلئےتاحیات نااہل قراردیاجائےگا۔صدارتی آرڈیننس کوایکٹ آف پارلیمنٹ بنانےکےلئے9جنوری کوسینیٹ میں پیش کیاجائےگا۔ آرڈیننس کواحتساب قانون سےمتعلق پارلیمانی کمیٹی کےاجلاس میں پیش کیاجائےگا۔آرڈیننس قومی اسمبلی کی منظوری کےبعدایکٹ آف پارلیمنٹ بن جائےگا۔اس سے پہلے پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا تھا کہ آرڈیننس التوا سے بچنے کیلئے ہے ۔ وزیر اعظم نے بدعنوانی سے متعلق سزاؤں کو مزید سخت کرنے اور پلی بارگین میں عدالتی منظوری اور تاحیات پابندی کو شامل کرنے کی منظوری دے دی ہے ۔