اسلام آباد: ایون فیلڈ ریفرنسز کیس میں نواز شریف کی جانب سے جہانگیر جدون نے وکالت نامہ جمع کروا دیا ہے۔
احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ نواز شریف کی جانب سے بیرسٹر جہانگیر جدون نے وکالت نامہ جمع کروا دیا اور عدالت میں بیان دیا کہ نواز شریف خواجہ حارث سے رابطے میں ہیں، راضی کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
دوسری جانب مریم نواز کے وکیل امجد پرویز عدالت میں پیش نہ ہو سکے اور ان کے معاون وکیل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ امجد پرویز کی طبیعت خراب ہے اس لئے وہ عدالت پیش نہیں ہو سکتے۔ جس پر نیب کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرل سردار مظفر اور مریم نواز کے معاون وکیل میں گرما گرمی ہوگئی۔
ڈپٹی پراسکیوٹر نیب سردار مظفر کا کہنا تھا کہ یہ لوگ خود تاخیری حربے کرتے ہیں اور پھر باہر جا کر شور مچاتے ہیں کہ ٹرائل میں تاخیر ہو رہی ہے، انہوں نے خود ہی آج دلائل کی تاریخ رکھی تھی اور اب اپنی مرضی کا وقت رکھ کر کہہ رہے ہیں کہ طبیعت خراب ہے، یہ جھوٹ بول رہے ہیں کہ طبیعت خراب ہو گئی ہے۔ اگر ان کے وکلاء کیس نہیں چلانا چاہتے تو ملزمان کو بلائیں یہ اپنا کیس خود لڑیں۔ مریم نوازشریف کے معاون وکیل کا کہنا تھا کہ یہ کس قسم کے الفاظ استعمال کیے جا رہے ہیں، ہمارا اخلاقیات کا پرچہ بھی ہوتا تھا جو یہاں نظر نہیں آ رہی۔
جج محمد بشیر نے کیپٹن صفدر سے استفسار کیا کہ آپ کے وکیل کیوں پیش نہیں ہو رہے؟ کیپٹن صفدر نے جواب دیا کہ گزشتہ روز افطار کے بعد ان کی طبیعت خراب ہو گئی تھی۔ عدالت نے امجد پرویز کو حتمی دلائل کے لیے 19 جون کا آخری موقع دیتے ہوئے کیس کی سماعت 19 جون تک ملتوی کردی۔