سابق وزیر اعظم نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر کے خلاف 3 ریفرنسز میں واجد ضیاء کے علاوہ قومی احتساب بیورو (نیب) کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہوگئے، آخری گواہ واجد ضیاء 15 مارچ کو ایون فیلڈ جب کہ 21 مارچ کو فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنسز میں بیان قلمبند کرائیں گے۔ایون فیلڈ، فلیگ شپ انویسٹمنٹ اور العزیزیہ اسٹیل ملز، شریف خاندان کے خلاف نیب کے 3 ریفرنسز کی سماعت آخری مرحلے میں داخل ہوگئی، واجد ضیاء کے سوا نیب کے تمام گواہوں کے بیانات قلمبند ہو گئے۔آخری گواہ واجد ضیاء ایون فیلڈ ریفرنس میں 15 مارچ کو بیان قلمبند کرانے کے لیے احتساب عدالت میں دوبارہ پیش ہوں گے اور مریم نواز کے وکیل امجد پرویز واجد ضیاء سے جرح کریں گے۔احتساب عدالت نے باقی 2 ریفرنسز میں بھی واجد ضیاء کو 21 مارچ کو طلب کر لیا ہے۔سپریم کورٹ نے احتساب عدالت کو شریف خاندان کے خلاف 3 ریفرنس پر سماعت مکمل کرنے کے لیے 2 ماہ کا اضافی وقت دے رکھا ہے۔گزشتہ سماعت پر واجد ضیاء نے احتساب عدالت سے درخواست کی تھی کہ شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز میں الگ الگ مواد دینے میں مشکل درپیش ہے، اس لیے ایک ساتھ ہی جے آئی ٹی رپورٹ کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا جائے۔اس پر مریم نواز کے وکیل نے اعتراض اٹھایا تھا کہ جے آئی ٹی کی مکمل رپورٹ عدالتی ریکارڈ کا حصہ نہیں بنائی جاسکتی۔ وکیل صفائی کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ کا بڑا حصہ تجزیوں، تبصروں اور بیانات پر مشتمل ہے جس کی کورٹ آف لاء میں کوئی حیثیت نہیں ہوتی۔عدالت نے اس اعتراض کے بعد واجد ضیاء کی درخواست منظور نہیں کی تھی اور انہیں ریفرنس سے متعلق مواد الگ ، الگ جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔