اسلام آباد: سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ ہمیں علم تھا کہ نیب مارشل لا کا قانون ہے لیکن غلطی یہ ہے کہ اس کو ختم نہیں کرسکے جب کہ نیب تحقیقات کرے کہ چیف جسٹس کو پہلے سیکرٹری قانون اور پھر جج کیسے بنایا گیا۔
اسلام آباد میں احتساب عدالت کے کمرے میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ ہمارے خلاف جس طرح کے کیسز بنائے گئے ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی، اربوں کھربوں کا الزام لگایا گیا لیکن آج تک کوئی بھی چیز ثابت نہیں ہوسکی، اللہ تعالیٰ ہمیں تمام الزامات سے سرخرو کرتا جارہا ہے، لندن فلیٹس ہم نے قومی خزانے سے نہیں خریدے اگر ہم نے کرپشن کے ذریعے مال بنا کر اثاثے بنائے تو پھر الزام ثابت بھی ہونے چاہئیں اور جب کرپشن کا کوئی معاملہ دور دور تک نہیں تو یہ سلسلہ ختم ہونا چاہئے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں علم تھا کہ نیب مارشل لا کا قانون ہے لیکن غلطی ہوئی اس کو ختم نہیں کرسکے اب مشرف دور کے کالے قانون کو ختم ہونا چاہئے، نیب کو یہ بھی تحقیقات کرنی چاہئے کہ چیف جسٹس کو پہلے سیکرٹری لاء اور پھر جج کیسے بنایا گیا، عدلیہ ہمارا 8 ماہ سے جس طرح خیال رکھ رہی ہے وہ سب کے سامنے ہے، عوام اور سول سوسائٹی بھی اس بات پر متفق ہے کہ عدلیہ میں اصلاحات ہونی چاہئیں۔