اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی تفتیش کے سلسلے میں آصف زرداری کو 9 مئی کو طلب کرلیا۔
نیب نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں ایک اور ریفرنس تیار کیا ہے جس میں سابق صدر آصف زرداری کو پوچھ گچھ کے لیے 9 مئی بروز جمعرات کو طلب کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری کو ہریش اینڈ کمپنی کیس میں بلایا گیا ہے جس کے لیے انہیں جے آئی ٹی کی جانب سے طلبی کا نوٹس بھجوادیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ نیب کی جانب سے الزام عائد کیا گیا ہےکہ ہریش اینڈ کمپنی نے سندھ اسپیشل انیشی ایٹو سے واٹر سپلائی کا ٹھیکا لیا تھا لیکن اس منصوبے پر کوئی کام نہیں ہوا بلکہ کمپنی کے اکاؤنٹ سے نوڈیرو ہاؤس کے اخراجات چلائے جاتے رہے۔نیب حکام کے مطابق ہریش اینڈ کمپنی پارک لین کمپنی کی فرنٹ کمپنی تھی اور اس کیس میں قومی خزانے کو 60 ملین روپے کا نقصان ہوا۔ذرائع نے مزید بتایا کہ سابق سیکریٹری اسپیشل انیشی ایٹو اعجاز احمد خان اور دیگر کے خلاف ریفرنس دائر کردیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور جعلی اکاؤنٹس کیس کے سلسے میں کئی بار نیب کے سامنے پیش ہوچکے ہیں جب کہ دونوں نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانتیں بھی حاصل کر رکھی ہیں۔دوسری جانب پانی کی فراہمی کا غیر قانونی ٹھیکہ دینے پر آصف زرداری کو نیب نے طلب کر لیا، سابق صدر 9 مئی کو نیب راولپنڈی میں پیش ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو کے راولپنڈی آفس نے پانی کی فراہمی کا غیرقانونی ٹھیکہ دینے کے کیس میں آصف زرداری کو 9 مئی کو طلب کیا ہے۔کیس میں نیب روالپنڈی نے ریفرنس دائر کردیا، عبد الغنی مجید اور منہال مجید بھی کیس میں نامزد ہیں۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کو ہارش کمپنی کیس میں طلب کیا گیا ہے، ہارش کمپنی کو ٹھیکے پر ملنے والی رقم بھٹو ہاؤس میں استعمال ہوئی۔ ذرائع نے بتایا کہ آصف زرداری کو رقوم کی منتقلی پر جواب کے لیے طلب کیا گیا ہے۔