اسلام آباد(یس اردو نیوز) وفاقی وزیرعلی حیدرزیدی جو کہ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرچکے تھے کہ سندھ حکومت عزیربلوچ اور نثار مورائی کی جوائںٹ انویسٹی گیشن رپورٹس پبلک کرے۔ جس پر سندھ حکومت نے رپورٹس پبلک کردیں۔ جن کے مطابق سے پیپلز پارٹی کے بڑے سیاسیتدانوں یا راہنمائوں کے نام سامنے نہ آسکے ۔
جس پر وفاقی وزیربحری امور علی حیدرزیدی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے پاس اصل جے آئی ٹی ہے جس پر سب کے دستخط موجود ہیں۔ اور وہ انھیں لے کر سپریم کورٹ کے پاس جارہے ہیں۔
ان کے علاوہ متعدد نیوز اینکرز بھی عزیربلوچ کے مجسسٹریٹ کے روبرو بیان کو لے کر پروگرام کر چکے ہیں۔
مگر معاملے نے انتہائی ڈرامائی موڑ اس وقت لیا جب وفاقی وزیراعلیٰ حیدر زیدی نے میڈیا چینل پر انکشاف کیا کہ ان کے پاس جے آئی ٹی رپورٹس ان کے گھر نامعلوم موٹرسائیکل سوار ڈلیور کرگئے تھے۔ انھوں نے یہ رپورٹس کسی بھی مستند ذرائع سے حاصل نہیں کی
ہیں۔
آج جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں نبیل گبول نے ان کے دعوے پر یہ واضح کیا کہ ایسی ہی جے آئی ٹی رپورٹس ان کے گھر بھی بھیجی گئی ہیں جن پر علی حیدرزیدی کا نام لکھا تھا۔ اس لیے انھیں ماموں بنایا گیا ہے