اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نادرا اپنی رپورٹ میں ایاز صادق کو بچا رہا ہے جب کہ خیبر پختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں بدنظمی کا ذمہ دار الیکشن کمیشن ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کی ذمہ داری تھی اور صوبائی حکومت کا کام انہیں مکمل معاونت فراہم کرنا تھا۔ 84 ہزار امیدوار انتخابی عمل کا حصہ تھے جن میں سے 41 ہزار سے زائد منتخب ہوئے ہیں، صوبائی حکومت گزشتہ 2 برسوں سے انتخابات کے لئے تیار تھی لیکن الیکشن کمیشن ہی تیار نہیں تھا ، اسے اس سلسلے میں مناسب اقدامات کرنے چاہئے تھے۔
خیبرپختونخوا حکومت بلدیاتی انتخابات کے معاملے میں اپنی رپورٹ جاری کرے گی جس میں نقائص کی نشاندہی کی جائے گی تاکہ آئندہ انتخابات میں بد نظمی نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں پولیس کے کام میں کوئی مداخلت نہیں کرتے، صوبے میں ایک پولیس اہلکار بھی سیاسی بنیاد پر بھرتی نہیں کیا گیا، اے این پی کے رہنما میاں افتخار حسین کے خلاف مقامی لوگوں نے مقدمہ درج کرایاہے۔ حکومت اس میں کوئی سیاسی کردارادا نہیں کرے گی۔
تحریک انصاف کے چیرمین کا کہنا تھا کہ ملک میں شفاف انتخابات کی ذمہ داری الیکشن کمیشن پر تھی، ملک کی تمام سیاسی جماعتیں گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلی کی بات کررہی ہیں، آخر اس دھاندلی کا کوئی تو ذمہ دار ہوگا، نادرا اپنی رپورٹ میں ایاز صادق کو بچا رہا ہے، چیرمین نادرا پر دباؤ ڈالا جارہا ہے جس کی وجہ سے وہ جوڈیشل کمیشن کے روبرو پیشی کےوقت بیرون ملک چلے گئے،حکومت نے گزشتہ سماعت میں نادرا کی سپلیمنٹری رپورٹ پیش کی جو سردار ایاز صادق کی حمایت میں ہے، نادرا نے اب تک 39 حلقوں میں ووٹوں کی تصدیق کی ہے لیکن این اے 122 واحد حلقہ ہے جس کی ضمنی پرپورٹ پیش کی گئی ہے۔
عمران خان نے مزید کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے دوران نجم سیٹھی نے کہا کہ 26 اپریل کے بعد پنجاب میں صوبائی نگراں کابینہ کا کوئی اجلاس ہی نہیں ہوا اور انتخابات سے ایک ہفتہ پہلے ہی سے سارے احکامات رائے ونڈ اور ماڈل ٹاؤن سے آرہے تھے۔ سماعت کے دوران یہ بھی سامنے آیا ہے کہ مسلم لیگ (ن) نے نجم سیٹھی کی بھانجی کو خواتین کی مخصوص نشستوں پر رکن قومی اسمبلی بنایا اور نئی حکومت قائم ہونے کے ایک ماہ بعد ہی انہیں پی سی بی کا چیرمین بنادیا گیا۔ وہ بھی گواہ کی حیثیت سے کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے اور کئی باتیں سامنے لائیں گے۔