لاہور (ویب ڈیسک)سینئر صحافی و تجزیہ کار حسن نثار نے کہا ہے کہ بھارتی آرمی چیف کا دھمکی آمیز رویہ خطے کی بدنصیبی ہے، پاکستانی آرمی چیف غربت، جہالت اور محرومیوں کیخلاف جنگ لڑنے کی بات کررہے ہیں مگر بھارتی آرمی چیف کی افسوسناک زبان ہے، لیگی رہنما مشاہد اللہ خان
کن ٹٹے ٹائپ لوگوں میں سے ہیں،اصل نشئی وہ ہوتا ہے جو دولت کے نشے میں دھت ہوکر جیل تک پہنچ جائے،عمران خان کی مالیاتی ٹیم تخلیقی صلاحیتوں سے عاری نظر آرہی ہے،نواز شریف کا ضمیر اگر صرف ضمانت پر ہی مطمئن ہوگیا ہے توا یسے ضمیر کو سلام ہی پیش کرسکتا ہوں، نواز شریف سے پیسے واپس لے کر ڈیل میں کوئی نقصان نہیں ہیں بشرطیکہ اس کی تمام تر تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر کی جائیں تاکہ پتا چلے کہ یہ چور تھا۔ وہ نجی نیوز چینل کے پروگرام ”میرے مطابق“ میں میزبان شجعیہ نیازی سے گفتگو کررہے تھے۔ بھارتی آرمی چیف کی پاکستان کو دھمکی پر تبصرہ کرتے ہوئے حسن نثار نے کہا کہ بھارتی آرمی چیف کا دھمکی آمیز رویہ خطے کی بدنصیبی ہے، پاکستا ن اور بھارت کے درمیان امن عمل میں رخنہ ڈالنے والا کروڑوں انسانوں کا مجرم ہوگا، بات اگر حد سے آگے نکل گئی تو تصور سے بھی زیادہ نقصان ہوگا،پاکستانی آرمی چیف غربت، جہالت اور محرومیوں کیخلاف جنگ لڑنے کی بات کررہے ہیں مگر بھارتی آرمی چیف کی افسوسناک زبان ہے، ہم گاندھی جی کی عزت کرتے ہیں انہوں نے پاکستان کو اس کا جائز حصہ دینے کیلئے آواز اٹھائی تھی۔مشاہد اللہ خان کے بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے
حسن نثار نے کہا کہ مشاہد اللہ خان کن ٹٹے ٹائپ لوگ ہیں،یہ ان عناصر میں ہیں جو سیاست میں آکر بھی غنڈہ گردی کے طور طریقوں کو بڑی بہادری سمجھتے ہیں، مشاہد اللہ نشئی کا الزام لگانے سے پہلے خود ہوش کرے، نشئی اتنے اتنے بڑے برج نہیں الٹتے ہیں، نشئی شوکت خانم اسپتال اور نمل یونیورسٹی قائم نہیں کرتے ہیں، نشئی بیس سال جدوجہد کر کے ن لیگ کو چنے نہیں چبواتے،نشئی اپنے پاؤں سے وزن باندھ کر پہاڑ نہیں چڑھتے ہیں، اصل نشئی وہ ہوتا ہے جو حرام دولت کے نشے میں دھت ہوکر جیل تک پہنچ جائے۔ گیس کی قیمتوں میں اضافہ پر حسن نثار کا کہنا تھا کہ عمران خان کی مالیاتی ٹیم تخلیقی صلاحیتوں سے عاری نظر آرہی ہے، وزیرخزانہ نے جو منی بجٹ دیا اگر کسی للو پنجو شخص کو یہ ذمہ داری دی جاتی تو وہ بھی یہی کچھ کرتا، لاہور ، گوجرانوالہ، سیالکوٹ جیسے شہروں میں ن لیگی اربوں روپے کی گیس چوری کررہے ہیں، یہ شہر ن لیگ کے قلعے نہیں بلکہ ڈکیتی کے اڈے ہیں۔حسن نثار کاکہنا تھا کہ نواز شریف کا ضمیر اگر صرف ضمانت پر ہی مطمئن ہوگیا ہے توا یسے ضمیر کو سلام ہی پیش کرسکتا ہوں، نواز شریف کا احتساب ابھی ٹرانزٹ میں ہے منزل نہیں آئی ہے اس لئے اپنے ضمیر کو ذرا سکون میں رکھیں، نواز شریف سے پیسے واپس لے کر ڈیل میں کوئی نقصان ہیں بشرطیکہ اس کی تمام تر تفصیلات عوام کے ساتھ شیئر کی جائیں تاکہ پتا چلے کہ یہ چور تھا۔