لاہور ( ویب ڈیسک ) مسلم لیگ ن کا نواز شریف کی ضمانت کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں ایک اور درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کر لیا ۔ تجزیہ کار نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ درخواست مسترد ہونے کی صورت میں مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر عید کے بعد حکومت مخالف تحریک شروع کر دی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار نجم سیٹھی کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ مسلم لیگ ن نے اب جارحانہ سیاست کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسلم لیگ ن نے طبی بنیادوں پر نواز شریف کی رہائی کیلئے دوبارہ اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ تجزیہ کار نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن نواز شریف کی رہائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ میں باقاعدہ درخواست دائر کرے گی۔ یہ درخواست اگلے چند روز میں دائر کر دی جائے گی۔ تجزیہ کار نجم سیٹھی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر نواز شریف کو اسلام آباد ہائیکورٹ سے ضمانت نہ ملی، تو اس صورت میں مولانا فضل الرحمان کو حکومت کیخلاف تحریک کیلئے گرین سگنل دے دیا جائے گا۔ نواز شریف کی رہائی نہ ہونے کی صورت میں مسلم لیگ ن مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلائے گی۔ تجریہ کار نجم سیٹھی مزید کہتے ہیں کہ ایسی صورتحال کو قابو میں کرنے کیلئے طاقتور حلقے اور وزیراعظم عمران خان سنجیدگی سے مختلف آپشنز پر غور کر رہے ہیں۔ تجزیہ کار نجم سیٹھی کا دعویٰ ہے کہ اگر مسلم لیگ ن اور جمیعت علماء اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان حکومت کیخلاف سڑکوں پر آگئے۔ تو اس صورت میں آصف زرداری کو وقتی ریلیف دینے کی کوشش کی جائے گی۔ آصف زرداری کو وقتی ریلیف دے کر مسلم لیگ ن اور مولانا فضل الرحمان سے دور رکھنے کی کوشش کی جائے گی۔ دوسری جانب یوٹرن لینے کا سہرا تو پی ٹی آئی کے سر ہے تاہم کئی اور پارٹی کے سربراہوں نے بھی متعدد بار یوٹرن لیے ہیں۔حال ہی میں ن لیگ کے سربراہ شہباز شریف نے بھی بڑی خاموشی سے یوٹرن لیتے ہوئے پی اے سی کے چیئرمین کا عہدہ پھر سے اپنے پاس رکھنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔گزشتہ دنوں کچن کیبنٹ کے نتیجے میں ہونے والے فیصلوںمیں کئی عہدوں کے ساتھ چیئرمین پبلک کمیٹی کے عہدے کی ذمہ داری سے خود کو بری کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے اس کا سربراہ رانا تنویر کو بنا دیا تھا جس پر حکومت اور پیپلز پارٹی نے خوب تنقید کی تھی۔ تاہم ابھی پتا چلا ہے کہ شہباز شریف نے اپنے فیصلے سے یوٹرن لیتے ہوئے پھر سے پی اے سی کے چیئرمین کا عہدہ خود کو سونپنے کی ٹھان لی ہے۔ شہباز شریف کے چیئرمین پی اے سی کے عہدے سے دستبرداری کے معاملے پر نئی پیش رفت سامنے آئی ہے جس کے مطابق ن لیگ کے صدر نے عہدے پر برقرار رہتے ہوئے استعفیٰ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ شہباز شریف نے پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے مستعفی نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس فیصلے سے متعلق بلاول بھٹو کو ن لیگ نے آگاہ نہیں کیاتھاجبکہ چیئرمین پیپلز پارٹی، خورشید شاہ، ن لیگ اور حکومت کے درمیان ہونے والی بات چیت سے بے خبر تھے