بالی وڈ کے بگ بی امیتابھ بچن کا نام پاناما پیپرز میں آنے کے بعد بھارتی حکام نے باقاعدہ طور پر تحقیقات کا آغاز کردیا۔
بالی وڈ سپر اسٹار امیتابھ بچن سمیت 33 بھارتی شخصیات کے نام پاناما پیپرز میں آنے کے بعد انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے باقاعدہ طور پر کارروائی کا آغاز کردیا۔ حکام کے مطابق انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے اعلیٰ افسران پر مشتمل ٹیم معلومات اکٹھی کرنے کے لئے برٹش ورجن آئرلینڈ بھیج دی گئی ہے جب کہ دیگر ممالک سے بھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ انکم ٹیکس حکام کے مطابق امیتابھ بچن کی برٹش ورجن آئرلینڈ میں کسی آف شور کمپنی سے متعلق ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا اور یہ بھی نہیں کہہ سکتے کہ ان کے خلاف کوئی تحقیقات شروع کی گئیں تاہم ابھی معلومات حاصل کی جارہی ہیں۔ حکام کے مطابق امیتابھ بچن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پاناما پیپرز میں ان کے نام سے ظاہر کی گئی کمپنیوں کا ان سے کوئی تعلق نہیں جب کہ امیتابھ بچن متعدد بار بیرون ملک آف شور کمپنیوں کی تردید کرچکے ہیں۔
پاناما پیپرز میں امیتابھ بچن کو بلک شپنگ کمپنی لمیٹیڈ، لیڈی شپنگ لمیٹیڈ، ٹریژر شپنگ لمیٹیڈ اور ٹرام شپنگ لمیٹیڈ کمپنی کا ڈائریکٹر ظاہر کیا گیا ہے تاہم بالی وڈ سپر اسٹار کا کہنا ہے کہ وہ کبھی ان کمپنیوں کے ڈائریکٹر نہیں رہے اور ممکن ہے کہ ان کا نام اس میں استعمال کیا گیا ہو۔ امیتابھ بچن کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل ٹیکس ادا کرتے رہے ہیں اور بیرون ملک خرچ کردہ رقم پر بھی وہ ٹیکس دیتے آئے ہیں۔ خیال رہے کہ لاء فرم موسیک فانسیکا نے پاناما پیپرز میں 50 سے زائد ممالک کے 140 ایسے سیاستدانوں کا انکشاف کیا ہے جو آف شور کمپنیاں رکھتے ہیں جب کہ پاناما پیپرز میں سیاستدانوں کے علاوہ تجارت، کھیل اور شوبز انڈسٹریز سے تعلق رکھنے والی شخصیات کے نام بھی ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق پاکستان کے سابق وزیراعظم نواز شریف کی پاناما کیس میں نااہلی کے بعد بھارت میں بھی پاناما پیپرز پر کارروائی کے لئے اداروں پر دباؤ بڑھنے لگا اور عوامی دباؤ کے نتیجے میں ہی انکم ٹیکس ڈیپارٹمنٹ حرکت میں آچکا ہے۔