لاہور: عمران خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا نندی پور پراجیکٹ 22 ارب سے 84 ارب تک پہنچ گیا ہے۔ نندی پور پراجیکٹ وفاق کا تھا جبکہ تصویریں شہباز شریف کی تھی جو پانچ دن بعد بند ہو گیا۔
شہباز شریف نے 6 ماہ میں لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا اور کہتے تھے کہ لوڈشیڈنگ ختم نہ ہوئی تو نام بدل دینا۔ سولر پارک منصوبے پر بھی کرپشن ہوئی جس کی تفتیش کی جائے۔ عمران خان نے مطالبہ کیا کہ نندی پور پراجیکٹ کا آڈٹ ایشیائی ترقیاتی بنک سے کروایا جائے۔
نااہلی اور کرپشن کیوجہ سے واپڈا کو 980 ارب کا نقصان ہوا جبکہ نیپرا کی رپورٹ کے مطابق 70 فیصد اضافی بل بھیجے گئے۔ نیلم جہلم پراجیکٹ کے لئے پچاس ارب چاہیے تھے لیکن حکومت کی جانب سے صرف 10 ارب رکھے گئے۔ نیلم جہلم پراجیکٹ کے ڈیلے ہونے سے سالانہ 50 ارب کا نقصان ہو گا اور نیلم جہلم پراجیکٹ کے نام پر بلوں میں پیسے وصول کیے جا رہے ہیں۔ عمران خان نے کہا حکومت نے ایل این جی منصوبے کو بھی خفیہ رکھا ہوا ہے اور پیسہ بنایا جا رہا ہے۔
1988 میں کرپشن کیوجہ سے ملک کو 35 ارب کا نقصان پہنچایا اور 88 میں سیاست دانوں کو خریدنے کے لیے ایل ڈی اے کے پلاٹ دیئے گئے۔ مشرف کے دور میں 200 ارب سر کلر ڈیٹ، پیپلز پارٹی کے دور میں 480 ارب جبکہ (ن) لیگ کے دور میں بجلی کی قیمت دگنا اور سر کلر ڈیٹ 600 ارب تک پہنچ گیا۔ عمران خان نے کہا پاکستان اسٹیل مل 2008 میں 74 فیصد صلاحیت پر کام کر رہی تھی اور پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں اسٹیل مل 60 ارب خسارے میں تھی لیکن (ن) لیگ تجربہ کار پارٹی نے اسٹیل مل کو بند ہی کر دیا۔
ان کا مزید کہنا تھا 94 سے 96 تک میاں نواز شریف نے 470 روپے ٹیکس دیا۔ جبکہ وکی پیڈیا کے مطابق نواز شریف پاکستان کے تیسرے امیر ترین آدمی ہیں جن کے پاس 140 ارب کی دولت ہے۔ اس سے پہلے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے لاہور میں حضرت میاں میرؒ کے دربار پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ حاضری کے دوران شاہ محمود قریشی اور عبدالعلیم خان بھی عمران خان کے ساتھ تھے۔ تحریک انصاف کے چیئرمین نے مزار پر چادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی بھی کی۔ عمران خان کی دربار پر حاضری کے دوران کارکنوں کی بڑی تعداد بھی جمع ہو گئی۔