کراچی……..آج اردو کے مقبول ترین شاعرناصر کاظمی کایومِ پیدائش ہے۔
آج ناصر کاظمی کو یاد کر نے کا دن ہے۔ناصر کاظمی کااصل نام سید ناصر رضا کاظمی تھا۔وہ آج ہی کے دن8دسمبر1925کو پیدا ہوئے مگرصرف 47سال کی عمر میں دنیا کو چھوڑجانے والے ناصر کاظمی اپنے ترکہ میں اردو شاعری کاایسا خزانہ چھوڑ گئے ہیں ،جو بہت دیر تک ہماری شاعری کو غریب نہیں ہونے دے گا۔اپنے اداس لہجے اور دل کو چھو لینے والی شاعری کی بنا پرکل بھی ہر عمر کےلوگوں میں مقبول تھے اور آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ وہ ایک شاعر کا دل لے کر پیدا ہوئے تھے،ان کی زندگی چائے خانوں، باغوں اور خالی سڑکوں پر رتجگوں سے عبارت تھی۔لوگ ان کی شاعری کے عاشق اور وہ خود میر تقی میر کے لب و لہجے پر فریفتہ تھے،ان ہی کی اداس طرز کو لے کر آگے بڑھےاور میر تقی میر کی طرح عوام خواص کے دلوں میں بس گئے ۔ ناصر کاظمی نے زندگی کے حسن کے سیکڑوں پہلوؤں اور رنگارنگی کو عام کیا ۔ان کااپنی زمین کے ساتھ گہرا رشتہ تھا۔ اِس زمین کے توسط سے ان کی ہر اُس شے سے قربت تھی جس کے بدن سے انہیں اپنی مٹی کی خوشبو آتی تھی۔ان کی تمام شاعری اسی خوشبو کا نام ہے، اسی خوشبو کی وجہ سےان کی زندگی کے رویے ہجر ووصال کے موسموں سے آشنا ہوئے۔ ان ہی موسموں کے سبب ناصر کاظمی کے یہاں بارشوں ، پت جھڑوں ، پرندوں اور درختوں کے استعاروں کے رنگ نمایاں ہوئے۔آج کون ہے جو ان کا شعر پڑھے اور اسے کوئی یاد نہ آئے۔