پنجاب کے نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے نامزد کیے گئے سابق چیف سیکریٹری ناصر محمود کھوسہ نے عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرلی۔
ان کا کہنا ہے کہ میری نامزدگی واپس لے کر مجھے میڈیا میں متنازع بنا دیا گیا،اس لیے نگراں وزیراعلیٰ کا عہدہ نہ سنبھالنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ناصرکھوسہ کا مزید کہنا ہے کہ اس منصب کے لیے میرا نام تجویز کرنے سے پہلے مشورہ کر لیا جاتا تو بہتر ہوتا، میرے خلاف بےبنیاد پروپیگنڈا کیا گیا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ شفاف انتخابات کے لیے نگراں وزیراعلیٰ کو سیاسی جماعتوں کا اعتماد حاصل ہونا چاہیے، حالیہ پیدا ہونے والے حالات کے تناظر میں نگراں وزیراعلیٰ کا عہدہ نہیں سنبھال سکتا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف کی جانب سے پہلے بحیثیت نگراں وزیر اعلیٰ تقرری کے لیے ناصر سعید کھوسہ کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا، بعد میں پی ٹی آئی کی جانب سے انکار سامنے آگیا۔
صوبائی کابینہ نے تحریک انصاف کی جانب سے نام سے دستبردار ہونے کے باوجود متفقہ امیدوار کی حیثیت سے ناصر کھوسہ کا نام نگراں وزیراعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے بعد ان کی تقرری کی سمری منظوری کے لیے گورنر پنجاب کو بھیج دی گئی تھی۔
اب ناصر سعید کھوسہ نے نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کا عہدہ سنبھالنے سے خود انکار کردیا۔
ادھر وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کا کہنا ہے کہ نگراں وزیر اعلیٰ کے لیے سمری محکمہ قانون نے گورنر ہاؤس بھیج دی۔
انہوں نے مزید کہا کہ گورنر پنجاب آج رات 12بجے نگراں وزیراعلیٰ کی سمری پردستخط کردیں گے، جب سمری گورنر کو ارسال کر دی جائے تو واپس نہیں ہوا کرتی۔