لاہور ؛پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی دوڑکیلئے مسلم لیگ (ن)اورتحریک انصاف کیلئے نمبر پورا کرنا چیلنج بن گیا‘صوبے میں حکومت سازی کے لیے کوششیں آخری مراحل میں داخل ‘پنجاب اسمبلی کے مزید 3 نو منتخب اراکین شیخ سلمان نعیم ، راجہ صغیر اور پیر سید سعید الحسن پی ٹی آئی میں شامل ‘تعداد 131ہوگئی جبکہ ،
ن لیگ کے ارکان کی تعداد129ہے اوراس کی جانب سے بھی 9آزاد اراکین کی حمایت کا دعویٰ کیا گیا ہے تاہم ان کے نام سامنے نہیں لائے گئے ‘پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ 18آزادارکان کی آج چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے ملاقات متوقع ہے جس میں تمام 18 آزاد اراکین تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان کرینگے ‘تحریک انصاف کے سیکریٹری اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کیاہے کہ ہماری نمبرگیم مکمل ہوچکی ہے ‘ آج ہمارے ارکان کی تعداد140ہوجائے گی ‘جلد 150کی اکثریت حاصل کرلیں گے‘ادھرسابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان بھی متحرک ہو گئے اور انہوںنے آزاد اراکین اسمبلی سے رابطے کر کے انہیں پارٹی میں شمولیت کی دعوت دی ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے بھی مسلم لیگ ن کی مکمل حمایت کا عندیہ دیدیا ہے‘پی ٹی آئی کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب کے عہدے کیلئے نام کا اعلان آج ( پیر) کے روز متوقع ہے ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب میں حکومت سازی کیلئے آزاد کے ساتھ ساتھ مسلم لیگ (ق) اور پیپلز پارٹی کے اراکین بھی اہمیت اختیار کر گئے ہیں ۔ ادھر پنجاب اسمبلی کے مزید تین آزادارکان تحریک انصاف میں شامل ہوگئے ہیں،جس کے بعد پی ٹی آئی کے ارکان کی تعداد 131 تک پہنچ چکی ہے۔
ترجمان پی ٹی آئی کے مطابق شیخ سلمان نعیم ، راجہ صغیر اور پیر سید سعید الحسن نے اتوار کوتحریک انصاف شمولیت اختیار کی ۔ترجمان کے مطابق آج کی شمولیت کے بعد پی ٹی آئی پنجاب میں سیٹوں کے حوالے سے سب سے بڑی جماعت بن چکی ہے ۔ترجمان کے مطابق مزید کامیاب امیدوار آج (پیر کو ) شام تک تحریک انصاف میں شامل ہوجائیں گے‘پی ٹی آئی پنجاب میں حکومت سازی کے عمل کا جلدآغازکریگی ۔تحریک انصاف کے سیکرٹری اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نمبرگیم مکمل کرچکی ہے اورمضبوط پوزیشن میں ہے‘ پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 131 ہو گئی ہے مزید 9منتخب آزاد ارکان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گے جس سے آج پیر تک ہمارے ارکان کی تعداد 140ہوجائے گی ق لیگ اور چھوٹی جماعتوں کے ممبران کو ملا کر جلد 150کی اکثریت حاصل کرلیں گے‘ ق لیگ ہماری اتحادی جماعت ہے‘انشاء اللہ ق لیگ اور تحریک انصاف دونوں جماعتیں ملا کر پنجاب اور وفاق میں حکومت بنائیں گی ‘ وزیراعلی ،ا سپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے ناموں پر مشاورت جاری ہے ۔ سرکاری ٹی وی سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ممبرز کی تعدادتیزی سے بڑھ رہی ہے ،
اکثریت حاصل کرنے کیلئے پنجاب اسمبلی میں 149 ممبران چاہئیں‘ اب تک 131ہوگئے ہیں اور 4کے شامل ہونے کی جلد توقع ہے ہم انشاء اللہ پیر تک 140کے ہندسے کو چھولیں گے ۔کابینہ اور مختلف عہدوں کیلئے مشاورت جاری ہے ۔ ابھی تک کوئی نام فائنل نہیں کئے گئے انہوںنے کہا کہ کوئی خود کہہ نہیں سکتا کہ میں وزیراعلی ہوں گا ۔ق لیگ کے ارکان عمران خان سے ملاقات کیلئے تشریف لارہے ہیں ان سے معاملات بات چیت اور خوش اسلوبی سے طے ہوں گے۔تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ پنجاب میں حکومت سازی کے لیے ہماری نمبر گیم مکمل ہو چکی ہے، کامیاب ہونے والے آزاد امیدوار پی ٹی آئی کے ساتھ مل رہے ہیں، لوگ ہمارے ساتھ آنے کے لیے بالکل تیار ہیں جن میں سے بہت سے لوگوں کے ساتھ تو ہمارے مذاکرات بھی مکمل ہو چکے ہیں۔اتوار کو ایک ٹی وی پروگرام میں ان کا کہناتھاکہ ہمیں قوی امید ہے کہ (ق) لیگ پی ٹی آئی کے ساتھ ہی رہے گی۔دوسری جانب پیپلزپارٹی نے پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے پاکستان مسلم لیگ ن کی مکمل حمایت کا عندیہ دیدیا ہے‘بتایاگیا ہے کہ شہباز شریف کی خورشید شاہ سے ہونے والی ملاقات نے اپنا اثر دکھانا شروع کر دیا ہے اور پنجاب میں پیپلزپارٹی مسلم لیگ ن کو حکومت بنانے میں مکمل سپورٹ کریگی ‘اس حوالے سے پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی اعلیٰ قیادت نے پنجاب میں تحریک انصاف کو ٹف ٹائم دینے کا فیصلہ کرلیا ہے اور پیپلزپارٹی حکومت سازی کے دوران اپنا ووٹ ن لیگ کو دیگی‘دونوں رہنمائوں کے درمیان مزید مشاورت کیلئےمسلم لیگ ن کاوفد پیپلزپارٹی کی 7 رکنی کمیٹی سے ملاقات کریگا ۔