اسلام آباد ….. وزیر داخلہ چوہدری نثار نے جمعہ کو قومی اسمبلی کو بتایا کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت اب تک دہشت گردی میں ملوث 323 مجرمان کو پھانسی دی گئی جبکہ 2159 دہشت گرد مارے گئے اور1724گرفتار ہوئے ۔دہشت گردی میں ملوث تنظیموں کیلئے چاکنگ اور مالی رقوم کی فراہمی کے حوالے سے 322 افراد گرفتار ہوئے ۔ نفرت انگیز تقاریر یا مواد پر 2337مقدمات درج ہوئے اور افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کے لئے 25 مراکز قائم کئے گئے۔ جمعہ کو اجلاس کے دور ان وزارت داخلہ کی جانب سے پیش کی گئی تفصیلات کے مطابق خصوصی سماعت کی عدالتوں کو اس پروگرام کے تحت 148 مقدمات منتقل کئے گئے۔پلان کے تحت مسلح ملیشیاز اور اسلحہ کی نمائش میں کمی واقع ہوئی ہے۔لائوڈ سپیکر کے غلط استعمال پر 9164 مقدمات درج کئے گئے۔ 9340 افراد گرفتار کئے گئے145 2452 آلات ضبط کئے گئے۔ چوتھے شیڈول پر 8195 افراد کا اندراج کیا گیا۔ 2052 افراد کی نقل و حرکت محدود کی گئی145 مدارس کی رجسٹریشن کے حوالے سے ڈیٹا فارم تیار کئے گئے۔پنجاب میں 2 145 سندھ میں 167 اور خیبر پختونخوا میں 13 مدارس بند کئے گئے۔ الیکٹرانک میڈیا پر کالعدم تنظیموں کی سرگرمیوں کی تشہیر سے سختی سے روکا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق فاٹا میں اصلاحات کے لئے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، دہشت گردوں کے مواصلاتی نظام کا خاتمہ کرتے ہوئے نو کروڑ 83 لاکھ سمیں بلاک کی گئیں۔
کالعدم تنظیموں کی 933 یو آر ایلز اور دس ویٹ سائٹیں بند کی گئیں۔ پنجاب میں 1132 سخت گیر موقف رکھنے والے عناصر کی نشاندہی کی گئی۔ اشتعال انگیز تقاریر اور سہولت کاری پر 649 افراد کی نشاندہی کی گئی۔رپورٹ کے مطابق کراچی میں آپریشن کیا جارہا ہے جس سے ٹارگٹ کلنگ میں 53 فیصد، قتل میں 50 فیصد145 دہشت گردی میں تیس فیصد145 راہزنی میں تیس فیصد اور بھتہ خوری میں 56 فیصد کمی آئی ہے۔ 69179 مجرمان گرفتار کئے گئے، 890 دہشت گرد گرفتار کئے گئے۔ 976 اشتہاری مجرم گرفتار کئے گئے۔ 10462 مفرور اور 124 اغواء کار قانون کی گرفت میں لئے گئے۔
پانچ سو پینتالیس بھتہ خور پکڑے گئے۔ 1834 قاتل گرفتار اور 16304 ہتھیار برآمد ہوئے۔ بلوچستان میں فراریوں اور مجرموں کی جانب سے سرنڈر اور مفاہمت کا عمل جاری ہے نیز افغان پناہ گزینوں کی رجسٹریشن کے لئے 25 مراکز قائم کئے گئے۔