لالہ موسیٰ(جمیل احمدطاہر)قائدحزب اختلاف قومی اسمبلی سیدخورشیدشاہ نے سابق وفاقی وزیراطلاعات وپیپلزپارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات چوہدری قمرزمان کائرہ کے ہمراہ ڈیرہ کائرہ پرمیڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاہے کہ جو راوائیت ہمارے صوبے میں ڈالی گئی ہے ہم اس حق میں نہیں کہ وہ دوسرے صوبوں میں ڈالی جائے ،بلکہ ہم تو چاہتے ہیں کہ ادارے اپنی حدودمیں رہیں،اس موقعہ پرجنرل سیکرٹری پیپلزپارٹی پنجاب چوہدری تنویراشرف کائرہ،سابق تحصیل ناظم کھاریاں ندیم اصغرکائرہ،سابق ضلعی صدرپی پی پی چوہدری طاہرزمان کائرہ،صدرپی پی پی لالہ موسیٰ ملک محمدشفیق امجدسمیت پارٹی راہنماؤں کی کثیرتعدادموجودتھی،پنجاب میں رینجرزکے آپریشن کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ تو پنجاب حکومت کی صوابدیدپرہے اگروہ سمجھتی ہے کہ اس کی اپنی فورسزہی دہشتگردوں سے نمٹ سکتی ہے تو اسے رینجرزبلانے کی ضرورت نہیں لیکن سندھ میں وفاقی حکومت نے زبردستی رینجرز بھیجی ہے ،انہوں نے کہاکہ نیشنل ایکشن پلان پردرست طریقے سے کام نہیں ہورہااور وزیراعظم خودکہتے ہیں کہ ہم نے اس پرعمل نہیں کیا ، نیشنل ایکشن پلان کی ویب سائیٹ بندکردی گئی ہے ،اس کا بجٹ ختم کردیاگیاہے ،ہم سمجھتے ہیں کہ اگرنیشنل ایکشن پلان چل رہاہوتاتو سندھ میں دہشتگردی کے تین بڑے واقعات اور خیبرپختونخواء میں دہشتگردی کے دوبڑے واقعات شائدنہ ہوتے ،انہوں نے کہاکہ حکومت نے پرائیویٹائزیشن کے نام پر حکومت نے اداروں کی لوٹ سیل لگارکھی ہے ،حکومت قومی اداروں کو اونے پونے داموں بیچ رہی ہے،انہوں نے کہاکہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی ہے اور موجودہ حالات میں ایسی کوئی بات نہیں کی جس سے ثابت ہوکہ پیپلزپارٹی منفی سیاست کررہی ہے ،چوہدری قمرزمان کائرہ نے کہاکہ پارٹیوں میں ری آرگنائزیشن ہوتی رہتی ہے اور وہ ہوتی بھی رہنی چاہئے ،پیپلزپارٹی ایک جمہوری جماعت ہے ،اور اس کی جمہوریت کیلئے جدوجہدسب کے سامنے ہے ۔