اسلام آباد (یس ڈیسک) قومی اسمبلی میں آئین اور آرمی ایکٹ میں ترامیم پر بحث آج شروع ہوگی جبکہ بحث میں شرکت کے لئے وزیراعظم نوازشریف پارلیمنٹ ہاؤس پہنچ گئے۔
قومی اسمبلی میں آئین اور آرمی ایکٹ میں ترامیم پر بحث آج شروع ہو رہی ہے۔ بلوں کا مقصد دہشت گردی ، پاکستان کے خلاف جنگ اور ملکی سلامتی کے لئے خطرہ بننے والی سرگرمیوں سے متعلق مقدمات کی فوری سماعت ہے۔
اس بات کا قوی امکان ہے کہ ایوان 21ویں آئینی ترمیمی بل 2015 اور 1952 ء کے پاکستان آرمی ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دے گا جس کے بعد یہ بل سینیٹ میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے گا۔ حکومت کو ترمیمی بل کی منظوری کے لئے 228 ووٹوں کی ضرورت ہے جب کہ پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف کے ووٹ ملنے کی صورت میں حکومت مطلوبہ ووٹ لینے میں کامیاب ہو جائے گی۔
واضح رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت آل پارٹیز کانفرنس کے دوران تمام پارلیمانی جماعتوں کے سربراہان اور عسکری قیادت نے دہشتگردی سے نمٹنے کے لئے فوجی عدالتوں کے قیام پر اتفاق کیا تھا۔