اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی نے (ن) لیگ کے رکن اسمبلی ڈاکٹررمیش کمار کاسینیٹ انتخابات میں ووٹوں کی خرید و فروخت کرنیوالے امیدواروں اور ارکان قومی اسمبلی کو تاحیات نااہل قرار دینے کے حوالے سے آئینی ترمیم بل مسترد کر دیا۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیرصدارت اجلاس میں پرائیویٹ ممبر ڈے پر متعدد ارکان نے قانون سازی میں حصہ لیا اور پرائیویٹ ترمیمی بل پیش کیے۔ رمیش کمار کی جانب سے ہارس ٹریڈنگ میں ملوث ارکان کو تاحیات نااہل قرار دینے کے بل پر اسپیکر ایاز صادق، وزیر مملکت آفتاب شیخ اور نفیسہ شاہ نے کہا کہ اس حوالے سے پہلے ہی قانون اور الیکشن کمیشن کا ضابطہ حیات موجود ہے
جبکہ ڈاکٹر رمیشن کمار کا پیش کردہ ارکان اسمبلی کی چھٹیوں کے قانون میں مزید ترمیم، وزرا کی آئین میں تعریف، عائشہ سید کا گواہاں کے تحفظ کے بارے میں ترمیمی بل، بیلم حسنین کا اقلیتوں کے لیے قومی کمیشن کی تشکیل کابل اور صاحبزادہ طارق اللہ کا معذور افراد کے ملازمتوں میں کوٹے پر عملدرآمد کے حوالے سے ترمیمی بل متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کو بھجوا دیے گئے۔
اسپیکر نے قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینوں کو ہدایت کی کہ کمیٹیوں کے پاس بہت سارے ترمیمی بل اکٹھے ہو چکے ہیں انھیں جلد از جلد نمٹاکر رپورٹ پیش کی جائے۔ اجلاس میں9ماہ میںمشترکہ مفادات کونسل کااجلاس منعقد نہ کرنے پر اپوزیشن نے واک آؤٹ کیا، توجہ مبذول نوٹس پر نوید قمر، شازیہ مری، نفیسہ شاہ، ڈاکٹر عذر افضل پیچوہو اور بیلم حسنین کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر میاں ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ پہلے سینیٹ میں بھی اسی نکتہ پراعتراض اٹھایا جا چکا ہے۔
تاہم اب وزیراعظم کے حکم پر 18 مارچ کو ہر صورت مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہونا ہے۔ انھوں نے کہاکہ اس کے سیکریٹریٹ کاقیام بھی آئینی تقاضا ہے۔ محمود خان اچکزئی نے کہاکہ حکومت کواس پر معذرت کرنی چاہیے۔