نیشنل بینک میں ڈیڑھ ارب روپے کے فراڈ کا انکشاف ہوا ہے، مبینہ فراڈ میں بینک کے ابینڈڈ پراپرٹی آرگنائزیشن کی وائس پریذیڈنٹ اور دیگر اہلکار ملوث ہیں،ایف آئی اے نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
نیشنل بینک کی ابینڈڈ پراپرٹی آرگنائزیشن نے ترک شدہ اکاؤئنٹس اور جائیدادوں کے سرمایہ سے مختلف اداروں میں سرمایہ کاری کر رکھی ہے، یہ سرمایہ مبینہ طور پر اے پی او کی خاتون اسسٹنٹ وائس پریزیڈنٹ دیگر اہلکاروں کی ملی بھگت سے نکلوا کر ذاتی اکاونٹ میں منتقل کر تی رہیں جس سے بینک کو ڈیڑھ ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔خاتون افسر کے خلاف اینٹی منی لانڈرنگ ، اینٹی کرپشن ایکٹ ،اور پاکستان پینل کوڈ کے تحت ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا گیاہے ۔ایف آئی اے نے فراڈ کیس میں بینک کے 2ڈپٹی ایڈمنسٹریٹرز کو بھی گرفتار کیا ہے،نیشنل بینک میں ابینڈنٹ پراپرٹیز آرگنائزیشن کا قیام1971میں کیا گیا۔ جس کا مقصد ترک شدہ بینک اکاونٹس اور جائیدادوں کی دیکھ بھال ہے۔