اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) عالمی بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں نے پاکستان کیلئے بجٹری سپورٹ بحال کردی، آئی ایم ایف معاہدے کے بعد دیگر عالمی مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہوا، اگلے چند سالوں میں کئی ارب ڈالرز کے پیکج موصول ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت معاشی ٹیم کے اجلاس ہوا جس میں وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک، مشیر اطلاعات، چئیرمین ایف بی آر سمیت دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔اجلاس کے دوران وزیراعظم عمران خان کو ملک کی معاشی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کے دوران کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی اور معیشت کے استحکام کےبارے میں اقدامات کا جائزہ لیا گیا۔کاروباری ماحول،برآمدات میں اضافے، درآمدات میں کمی کےاقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا۔اجلاس کے حوالے سے مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا ہے کہ وزیراعظم کی قیادت میں نئےپاکستان کادوسراسال قومی ترقی لائےگا۔ دوسراسال عوامی فلاح کیلیےنئی خوشخبریاں لےکر آئےگا۔ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں کمی کافائدہ براہ راست عوام کومنتقل کیاجائیگا۔جبکہ اجلاس کے دوران مشیر خزانہ حفیظ شیخ نے وزیراعظم عمران خان کو مطلاع کیا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے کے بعد دنیا کے دیگر کئی بڑے مالیاتی اداروں کا پاکستان پر اعتماد بحال ہو چکا ہے۔ ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک اور ایسے دیگر مالیاتی ادارے پاکستان کو مالیاتی پیکجز دینے کی حامی بھر چکے ہیں۔ اس سلسلے میں پاکستان کو آئندہ برسوں کے دوران کئی ارب ڈالرز ملنے کا امکان ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق ملکی کرنسی مارکیٹوں میں پاکستانی روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قدر میں کمی کا تسلسل جاری جمعہ کوانٹربینک مارکیٹ اوراوپن مارکیٹ میں امریکی ڈالرمزید50پیسے سستاہوگیا،جس کے نتیجے میں ڈالر کی قیمت2ماہ کی کم ترین سطح پر آگئی۔فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق جمعہ کوانٹربینک مارکیٹ میں روپے کے مقابلے میں امریکی ڈالرکی قیمت میں مزید50پیسے کی کی ریکارڈکی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید157.35روپے سے گھٹ کر156.85روپے اورقیمت فروخت157.45روپے سے گھٹ کر156.95روپے ہوگئی۔انٹربینک مارکیٹ میں اس سے قبل27جون کو ڈالر کی قیمت 164 روپے کی بلندی پر تھی، اس طرح دو ماہ میں ڈالر7 روپے سستا ہوگیا۔ماہرین کے مطابق درآمدات کم، برامدات زیادہ ایشیائی ترقیاتی بینک، آئی ایم ایف اور دوست ملکوں کی جانب سے مالی امداد، زرمبادلہ کے ذخائر اور ترسیلات زر میں اضافے سے روپے پر پریشر کم ہواہے اور ڈالر نیچے آنا شروع ہوگیاہے۔اوپن کرنسی مارکیٹ میںپاکستانی روپے کے مقابلے میںامریکی ڈالرکی قیمت میںبھی50پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں امریکی ڈالر کی قیمت خرید157.00روپے سے گھٹ کر156.50روپے اورقیمت فروخت157.50روپے سے گھٹ کر157.00روپے ہوگئی۔یوروکی قیمت خریدمیں95پیسی اورقیمت فروخت میں45پیسی جبکہ برطانوی پائونڈ کی قیمت خریدمیں 50پیسے اور قیمت فروخت میں30پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں باالترتیب یوروکی قیمت خرید173.25روپے سے گھٹ کر172.30روپے اورقیمت فروخت175.25روپے سے گھٹ کر174.80روپے جبکہ برطانوی پائونڈکی قیمت خرید191.00روپے سے گھٹ کر190.50روپے اورقیمت فروخت192.80روپے سے گھٹ کر192.50روپے ہوگئی۔فاریکس رپورٹ کے مطابق سعودی ریال کی قیمت خریدمیں10پیسے اورقیمت فروخت میں20پیسے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خریدمیں بھی10پیسے اور قیمت فروخت میں20پیسے کی کمی ریکارڈ کی گئی،جس کے نتیجے میں باالترتیب سعودی ریال کی قیمت خرید41.60روپے سے گھٹ کر41.50روپے اورقیمت فروخت42.00روپے سے گھٹ کر41.80روپے جبکہ یواے ای درہم کی قیمت خرید42.60روپے سے گھٹ کر41.50روپے اورقیمت فروخت43.00روپے سے گھٹ کر42.80روپے ہوگئی۔جمعہ کوچینی یوآن کی قیمت میں استحکام رہا،جس کے نتیجے میں چینی یوآن کی قیمت خرید22.00روپے اور قیمت فروخت23.50روپے پرمستحکم رہی۔