نیٹو: نیٹو کے سیکرٹری جنرل ینس ستولتن برگ جو گذشتہ روز نیٹوکے آئندہ ماہ کے سربراہی اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے وارسا آئے، نے شہرکی سب سے بڑی سرکاری اور قدیم یونیورسٹی کے لائبریری ہال میں اساتذہ، دانشوروں، اعلیٰ حکام سفارتی نمائندوں اور دیگرشعبہ جات سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات سے خطاب کیا۔
اس تقریب میں غیررسمی (نجی) طورپر پاکستان کی نمائندگی بھی ہوئی۔ جن پاکستانی شخصیات نے اس تقریب میں شرکت کی، ان میں ڈاکٹریٹ ریسرچ سکالرسید سبطین شاہ، ماہرقانون و تعلیم افرازاخترایڈوکیٹ نمایاں تھے۔ تقریب کے دوران سید سبطین شاہ نے افغانستان کے مسئلے پر سوال بھی اٹھایاکہ آیا طالبان رہنماووں ملاعمر اور ملااخترمنصورکی موت کے بعد بھی افغانستان کی سیکورٹی نیٹوکے لیے ایک چینلج ہے؟
نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے جواب میں کہاکہ ہاں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ افغانستان میں اب بھی تشدد موجودہے اور وہاں کی صورتحال ایک چیلنج ہے۔ اگرچہ نیٹو کا عسکری مشن تین سال قبل ختم ہوگیاتھا البتہ اب بھی نیٹوافغان فوج سے مالی اور پیشہ ورانہ تعاون کررہی ہے اور انہیں تربیت دے رہی ہے۔
تقریب کے اختتامی مرحلے میں سید سبطین شاہ اور افرازاخترنے مختلف سفارتی اور سرکاری وفود سے ملاقاتیں بھی کیں