اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات ابھی جاری ہیں، مریم نواز اور یوسف عباس سے نیب کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے تفتیش کی، نیب ذرائع کے مطابق مریم نواز نے اپنے والد نواز شریف اور کزن یوسف عباس فرضی ناموں سے شیئرز منتقل کرنے کے لیے مدد کی،نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے لئے نہ صرف مریم نواز نے ناصر عبداللہ حسین لوتھا کا نام بھی استعمال کیا، مریم نواز نے 11 ملین کے شیئرز ناصر عبداللہ حسین لوتھا کے نام پر ظاہر کئے، نیب ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ ناصر عبداللہ کو 11 ملین شیئرز فرضی منتقل کرکے 48 لاکھ ڈالر حاصل کئے گئے۔ نیب ذرائع کا کہناہے مریم نواز، نواز شریف سمیت دیگر نے منی لانڈرنگ کے لئے ناصر عبداللہ کا نام استعمال کیا اور گیارہ ملین کے فرضی شیئرز منتقل کرکے 48 لاکھ ڈالرز حاصل کئے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شریف خاندان کی جانب سے دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ گیارہ ملین شیئرز 48 لاکھ ڈالرز میں فروخت کئے اور ناصرعبداللہ کو فرضی طور پر چوہدری شوگر ملز کا شیئر ہولڈر ظاہر کیا گیا۔ نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے لئے نہ صرف مریم نواز نے ناصر عبداللہ حسین لوتھا کا نام بھی استعمال کیا، مریم نواز نے 11 ملین کے شیئرز ناصر عبداللہ حسین لوتھا کے نام پر ظاہر کئے، نیب ذرائع کا یہ بھی کہناہے کہ ناصر عبداللہ کو 11 ملین شیئرز فرضی منتقل کرکے 48 لاکھ ڈالر حاصل کئے گئے۔ نیب ذرائع کا کہناہے مریم نواز، نواز شریف سمیت دیگر نے منی لانڈرنگ کے لئے ناصر عبداللہ کا نام استعمال کیا اور گیارہ ملین کے فرضی شیئرز منتقل کرکے 48 لاکھ ڈالرز حاصل کئے۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ شریف خاندان کی جانب سے دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ گیارہ ملین شیئرز 48 لاکھ ڈالرز میں فروخت کئے اور ناصرعبداللہ کو فرضی طور پر چوہدری شوگر ملز کا شیئر ہولڈر ظاہر کیا گیا۔