اسلام آباد (ویب ڈیسک)تجزیہ کار شازیب خانزادہ نے کہاہے کہ سیاسی شخصیات کی موت کے اثرات افراد معاشرہ پر بہت زیادہ پڑتے ہیں،جج ارشد ملک کی ویڈیو آنے کے بعد نواز شریف کیخلاف کیس ویسے ہی کمزور ہوگیاہے.جیونیو ز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے شاہ زیب خانزادہ نے کہا کہ ارشد ملک کی ویڈیو آنے کے بعد نواز شریف کیخلاف کیس ویسے ہی کمزور ہوگیاہے ،احتساب تو وہ ہوتاہے جو بلا امتیاز ہولیکن یہاں تو چیئر مین نیب ایک انٹرویو دیتے ہیں جس میں وہ کہتے ہیں کہ ان پر پرویز خٹک اور وزیر اعظم کے کیس کے حوالے سے دباﺅ ہے ۔شاہ زیب خانزادہ کا کہنا تھا کہ احتساب بلا امتیاز ہوتاہے ، عام آدمی کو بھی صحت کی سہولتیں دینا اورانصاف دینا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی شخصیات کی موت کے اثرات افراد معاشرہ پر بہت زیادہ پڑتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کی موت کے اثرات ہم اب بھی بھگت رہے ہیں جبکہ محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے اثرات بھی بہت زیادہ پڑے ہیں۔ جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق تجزیہ کار مظہر عباس نے کہاہے کہ نواز شریف کو 8ہفتے کے بعد پنجاب حکومت کو درخواست دینے کی ضرورت نہیں ،گر نواز شریف کی حالت بہتر نہ ہوئی تو پنجاب حکومت یہ رسک نہیں لے گی کہ ان کودوبارہ جیل بھیجا جائے ۔جیونیوز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مظہر عبا س نے کہا کہ جیل ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانا صوبائی حکومتوں کاکام ہے ، اس کو سیاست کاحصہ نہیں بنانا چاہئے، اگر پہلی حکومتوں نے جیلوں کانظام بہتر نہیں بنایا توموجودہ حکومت یہ نظام بہتر بنا لے ۔مظہر عباس کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے صرف نواز شریف اور آصف زرداری کی بات کرکے ذکر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ آپ سیاست کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو 8ہفتے کے بعد پنجاب حکومت کو درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ اگر نواز شریف کی حالت بہتر نہ ہوئی تو پنجاب حکومت یہ رسک نہیں لے گی کہ ان کودوبارہ جیل بھیجا جائے ۔