سینئر سیاست دان جاوید ہاشمی کا کہنا ہے کہ میاں نواز شریف اور حسین نواز کا احتساب ہونا چاہیے، وزیر اعظم اور ان کے صاحبزادے آئین سے بالاتر نہیں ہیں۔ملتان پریس کلب میںپریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ان کے خاندان کے خلاف دہشت گردی کے جھوٹے مقدمات درج کیے گئے۔جاوید ہاشمی نے کہا کہ پنجاب حکومت نے میری جائیداد پر بلڈوزر چلا دیا، پھر بھی نواز شریف اور شہبازشریف کو کبھی نہیں کہا کہ آپ نے زیادتیاں کیں۔بزرگ سیاستدان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کا احتساب ہونا چاہیے مگر زیر سماعت کیس احتساب نہیں ہے، یہ کسی کو نااہل کرنے اور عہدے سے ہٹانے کا طریقہ تو ہوسکتا ہے مگر احتساب نہیں،ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی سپریم کورٹ نے دی اور انہیں قتل کیا۔انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی کیا ہے؟ کیا آج سے پہلے کسی عدالت نے جے آئی ٹی بنائی؟ متنازع جے آئی ٹی کے ذریعے انتقام تو لے لیا جائے گا مگر احتساب اور نواز شریف کو سزا نہیں ہوسکے گی، الٹا وہ مظلوم بن جائیں گے۔
جاوید ہاشمی نے سوال کیا کہ یہ کہنا کیا طریقہ ہے کہ پرویز مشرف کو نہ بچایا تو تم نہیں بچو گے۔انہوں نے عمران خان پر پندرہ بیس کروڑ روپے میں پٹواریوں کو پارٹی ٹکٹ بیچنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے شوکت خانم اسپتال کاپیسہ تھائی لینڈ میں سرمایہ کاری کرکے ڈبویا، یہ جرم نوازشریف کے جرم سے بھی زیادہ بڑا ہے۔سینئر سیاستدان نے کہا کہ سپریم کورٹ تمام لوگوں کو بلائے تاکہ قوم کو پتہ چلے کہ کون کیا ہے اور دھرنوں پر کمیشن بنایا جائے جس میں راحیل شریف اور سیاسی رہنماؤں سے تحقیقات کی جائیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فوج نے چار مرتبہ ملک پر حملہ کیا اور ججوں نے نظریہ ضرورت ایجاد کیا، ضیاءالحق اور مشرف کو تحفظ دیا، اہم اداروں کے بارے میں شکوک وشبہا ت کی باتیں شروع ہوچکی ہیں۔