لاہور(ویب ڈیسک) بریکنگ نیوز: نوازشریف کا 4 روز قبل مولانا فضل سے رابطہ ، کیا باتیں ہوئیں ؟ ملکی سیاست میں ہلچل مچا دینےوالی خبرAآگئی، سینئر صحافی عارف حمید بھٹی نے اپنے پروگرام میں کہا ہے کہ نوازشریف کا 4 روز قبل مولانا فضل سے رابطہ ہوا ہے، مولانا فضل الرحمان کو ایک بار سرخ بتی کے پیچھے لگا دیا ہے، لیکن اس وقت شہبازشریف پھر دوبارہ اِن ٹچ ہوگئے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ
https://web.facebook.com/105655620848063/videos/2694297987482412/
حکومت کو کوئی نہیں گرا رہا، کیونکہ حکومت جس نے بنائی ہے، اس نے بڑا خالص سریا اور سیمنٹ لگایا ہے، یہ حکومت ووٹوں سے نہیں بلکہ سریے اور سیمنٹ سے بنی ہے۔ہلکی پھلکی نوک جھونک ہوتی رہے گی۔عمران خان نے پچھلے دنوں ایک بات پر اختلاف رائے کیا تھا ، انہوں نے اخترمینگل کو کہا ذرا سائیڈ پر ہوجائیں۔ ورنہ حکومت اگر گرانا ہوتی تو اختر مینگل، چوہدری پرویز الٰہی، اور ایم کیوایم اگر تینوں نہ جاتے تو کیا بجٹ منظور ہوسکتا تھا؟ اپوزیشن اس وقت خود انتشار کا شکار ہے، لوٹ مار میں ڈوبی ہوئی ہے۔اپوزیشن کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ حکومت پر میڈیا کے ذریعے دباؤ رکھیں اور خود احتساب سے بچیں رہے۔انہوں نے کہا کہ فی الحال حکومت نہیں جا رہی، جب 67 سالہ بزرگ شخص اچھے بچوں کی طرح کام کررہا ہو،کبھی کبھا ر اڑی کرلیتا ہے، کیونکہ بڑھاپے میں بھی بچپن کی عکاسی ہوتی ہے۔ مولانا فضل الرحمان کو پہلے ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا گیا تھا، جب اسلام آباد بلایا گیا تھا، خیر اس کے مقاصد حاصل کرلیے گئے تھے۔اب ان کو مال گاڑی کی بتی کے پیچھے لگایا ہے ، کیونکہ قائد مسلم لیگ اور سابق وزیراعظم میاں نواز شریف نے چار روز قبل مولانا فضل الرحمان کو فون کیا۔لیکن اس وقت شہبازشریف پھر دوبارہ اِن ٹچ ہوگئے ہیں۔ دوسری جانب اپوزیشن جماعتوں نے سردار اختر مینگل سے رابطے تیز کردیئے۔ ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے بعد پاکستان پیپلزپاٹی کا بھی بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل سے رابطہ کیا گیا۔پیپلزپارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے درمیان اہم سیاسی امور پر گفتگو کی گئی۔ پیپلزپارٹی اور بلوچستان نیشنل پارٹی نے جلد ملاقات پر اتفاق کرلیا، ملاقات میں حکومت کو ٹف ٹاٹم دینے کی حکمت عملی سمیت اہم امور پر گفتگو ہوگی۔ ذرائع کے مطابق حکومت تاحال اختر مینگل کو منانے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔