2018 تک ملک سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ کر دیں گے :وزیر اعظم کا کوئٹہ میں ہیلتھ کارڈ سکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب
کوئٹہ (یس اُردو) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کا عمل ہر صورت جاری رہے گا ۔ ماضی میں ملک میں احتجاج ہوتا تھا کہ بجلی نہیں ہے ، مختلف علاقوں میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی مگر ہم نے تین سالوں میں اسے بے حد کم کر دیا ہے ، 2017 میں لوڈشیڈنگ میں مزید کمی ہوگی اور 2018 میں اسے مکمل ختم کر دیں گے ۔ کوئٹہ میں ہیلتھ پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ آج توانائی کے منصوبوں پر کام ہورہا ہے ، 2018 لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہوگا ۔ صحت کارڈ کی بدولت کسی کو علاج کیلئے اپنے گھر کا سامان نہیں بیچنا پڑے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے ، آج ہمیں عزم کرنا ہو گا کہ اس ملک سے کرپشن کو ختم کردیں گے ، میں اپنے سیاسی مخالفین کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم عوامی خدمت کر رہے ہیں ، ابھی انہیں اقتدار نہیں مل سکے گا ، انہیں 2018 کے انتخابات بلکہ اس کے بعد تک صبر کرنا ہوگا ، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اس ملک کو صاف شفاف ماحول دینا ہے، خدا کا شکر ہے کہ ہماری حکومت پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں ، کسی منصوبے میں کرپشن کا الزام نہیں ہے ، تین سالوں میں کسی بھی وزیر کیخلاف کوئی الزام سامنے نہیں آیا ۔ چند لوگوں نے کرپشن کا شور مچایا تو ہم نے انکوائری کیلئے کمیشن بنا دیا ، اس کی رپورٹ سے چند روز میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج اقتصادی راہداری کی بات ہو رہی ہے ۔ یہ اقتصادی اور سیاسی انقلاب کا پیش خیمہ ہوگا ، پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان میں معاشی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگی ، اس منصوبے سے یہاں ترقی کے دروازے کھلیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ قطر سے سستی ترین ایل این جی کا معاہدہ بھی ہوچکا ہے اور بہت جلد سستی ترین ایل این جی قطر سے درآمد کی جاسکے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کی خاطر اربوں روپے کی سڑکیں بنائی ہیں اب گوادر سڑکوں کے ذریعے پورے ملک سے مل چکا ہے ، ماضی میں کسی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا منصوبہ نہیں بنایا ، ہم مزید منصوبے شروع کریں گے ۔ آئندہ کچھ سالوں میں بلوچستان کا نقشہ بدل دیں گے ، میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ کراچی کو موٹر وے کے ذریعے پشاور سے ملانے کا کام جاری ہے ، کسی نے ماضی میں اس جانب توجہ نہیں دی ، اگر ہمارے پاس کوئی رابطے کا نظام ہوتا ، روڈ نیٹ ورک ہوتا تو ہم بہت پہلے ترقی کرچکے ہوتے ۔ 1990 میں ہم نے ملک کی ترقی کا خواب دیکھا تھا اسے کسی نے آگے نہیں بڑھایا اب ہم آگے بڑھا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کامیابی سے جاری ہے ۔ یہ آپریشن کسی مخصوص سیاسی جماعت کیخلاف نہیں ہے بلکہ شہر میں امن و امان کے قیام کیلئے ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت سماجی شعبے پر بھی خصوصی کام کر رہی ہے ، ہم پاکستان میں صحت کے اس منصوبے کے تحت بلوچستان کے ہر اس فرد تک پہنچیں گے جو علاج کی سہولت سے محروم ہے ۔ عوام سے جن سہولیات کا وعدہ کیا گیا ہے وہ انہیں فراہم کی جائیں گی ۔ اب کسی منصوبے میں کرپشن نہیں ہوسکے گی بلکہ ہیلتھ کارڈ منصوبے کی نگرانی میں خود کروںگا ۔