وزیراعظم اور ان کے اتحادیوں نے پانامہ لیکس جوڈیشل کمیشن کیلئے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو مسترد کر دیا ہے
اسلام آباد (یس اُردو) وزر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت حکومت کی اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا ، جس میں یہ کہا گیا کہ اپوزیشن نے ٹی او آرز نہیں یک طرفہ فیصلہ دیا ہے ۔ وزیراعظم اور ان کے اتحادیوں نے پانامہ لیکس جوڈیشل کمیشن کیلئے اپوزیشن کے ٹی او آرز کو مسترد کر دیا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں اپوزیشن کہیں معاملات کو غیرآئینی اقدام کی طرف تو نہیں لے جا رہی ۔ پانامہ لیکس کی تحقیقات پر وزیراعظم نے اتحادیوں سے مشاورت کرتے ہوئے جوڈیشل کمیشن کے لئے اپوزیشن کے ٹی او آرز مسترد کر دیئے، اتحادیوں کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو ہر فیصلے کا اختیار دیدیا گیا ، اجلاس میں ٹی او آرز پر اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اپوزیشن نے ٹی او آرزنہیں دیئے ، فیصلہ سنا دیا ہے ۔ مولانا فضل الرحمان نے اپوزیشن کو معاملات غیرآئینی اقدام کی طرف لے جانے کا مرتکب قرار دیا ۔ فضل الرحمان کی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یہ فیصلہ کیا گیا کہ اپوزیشن کے ٹی او آرز آئین و قانون سے مطابقت نہیں رکھتے ، اپوزیشن ضابطہ کار کو متنازع بنانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جس طرح عوام میں کنفیوژن پیدا کر رہی ہے کہیں وہ خدانخواستہ معاملات کو غیرآئینی اقدامات کی طرف تو لے کر نہیں جا رہی ۔ مطالبات اور اقدامات جمہوری اقدار اور آئین اور قانون کے اندر رہ کر کرنے چاہیئں ۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے اپوزیشن کے کہنے پر چیف جسٹس آف پاکستان کو خط لکھا، استعفی کا مطالبہ تو تحقیقات سے وابستہ ہے لیکن ہمارے اپوزیشن کے دوست ٹی او آرز کے معاملے پر عوام کو تذبذب میں ڈال کر اس معاملے کو بھی متنازع بنانا چاہتے ہیں۔ وزیر قانون زاہد حامد نے حکومت اور اپوزیشن کے ٹی او آرز پر شرکا کو بریفنگ دی ۔ اتحادی جماعتوں نے فیصلہ کیا کہ اپوزیشن لیڈر کے خط کا جواب آئندہ ہفتے دیا جائیگا ۔ وزیراعظم کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں وزیر داخلہ چوہدری نثار، پرویز رشید، زاہد حامد کے علاوہ مولانا فضل الرحمان، اعجاز الحق اور حاصل بزنجو سمیت دیگر اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے بھی شرکت کی۔