اسلام آباد; سابق وزیراعظم نوازشریف ،مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی درخواست ضمانت پر سماعت کرنے والا اسلام آباد ہائیکورٹ کا بینچ ایک مرتبہ پھر تبدیل ہو گیاہے ۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس عامر فاروق موسم گرما کی تعطیل کے باعث رخصت پر چلے گئے
ہیں جس کے بعد رجسٹرار آفس نے نئے بینچ کی تشکیل کا معاملہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھیجوا دیاہے ۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی بھی رخصت پر چلے گئے تھے ۔واضح رہے کہ احتساب عدالت نے نوازشریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں قید کی سزا سنائی تھی جس کے خلاف شریف خاندان کی جانب سے اسلام آباد ہائیکورٹ سے رجوع کی گئی تھی ۔دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیل پر سماعت کے لیے تشکیل دیئے گئے لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے سربراہ جسٹس شمس محمود مرزا نے درخواست کی سماعت سے معذرت کرلی، جس کے باعث بنچ ٹوٹ گیا۔جسٹس شمس محمود مرزا نے یہ معاملہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کو بھجواتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ وہ ذاتی وجوہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت نہیں کرسکتے۔واضح رہے کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف درخواست گزار ایڈووکیٹ اے کے ڈوگر کی جانب سے دائر کی گئی اپیل پر 4 اگست کو جسٹس شمس محمود مرزا کی
سربراہی میں جسٹس محمد ساجد محمود سیٹھی اور جسٹس مجاہد مستقیم احمد پر مشتمل لاہور ہائیکورٹ کا بینچ تشکیل دیا گیا تھا، جس نے آج (8 اگست کو) سماعت کرنی تھی۔درخواست گزار اے کے ڈوگر نے اپنی پٹیشن میں موقف اختیار کیا تھا کہ 3 بار وزیراعظم کے عہدے پر فائز رہنے والے نواز شریف کو نیب کے قانون کے تحت سزا دی گئی، جو کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ختم ہوچکا ہے۔درخواست گزار کا کہنا تھا کہ نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن صفدر کو مردہ قانون کے تحت سزا غیر قانونی ہے، لہذا اسے کالعدم قرار دیا جائے۔تاہم آج بینچ کے سربراہ جسٹس شمس محمود مرزا کی جانب سے کیس سننے سے معذرت کے بعد بینچ ٹوٹ گیا اور اب نئے سرے سے بینچ تشکیل دیا جائے گا۔واضح رہےکہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے 6 جولائی کو ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو مجموعی طور پر 11 سال قید اور جرمانے، مریم نواز کو مجموعی طور پر 8 سال قید اور جرمانے جبکہ ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی۔ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی جانب سے دائر کی گئی اپیلیں اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی زیرِ سماعت ہیں۔