لاہور ساب;ق وزیر اعظم اور ایون فیلڈ ریفرنس میں 10 سال قید با مشقت پانے والے مسلم لیگی ن کے قائد میں نواز شریف اور ان کی صاحبزادی مریم نواز نے جیسے ہی 13 جولائی کو لندن سیوطن واپسی کا اعلان کیا ہے جس کے ملک مین نئی ہلچل مچ گئی ،
دوسری طرف وزارت داخلہ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں حسن اور حسین نواز کے دائمی وارنٹ گرفتاری جاری اور باقاعدہ اشتہاری قرار دے کر مسلم لیگ ن کی مشکلات میں مزید اضافہ کر لار ہے۔ ان دونو ں بھائیوں کے وارنٹ انٹرپول کو روانہ کر دیئے گئے ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب شہباز شریف نے اپنے بھائی اور بھتیجی کے استقبال کے کیے راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں آرگنائزک کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔ جو وانتظامات کی نگرانی کرے گی ۔ جبکہ مسلم لیگ ن نے حمزہ شہباز کی زیر قیادت ایک کمیٹی بنائی ہے جو انتظامی امور کی نگرانی کرے گی ۔ جبکہ دوسری جانب نیب نیب نے نواز اور مریم نواز کو ایئر پورٹ پر ہی گرفتار کرنے کے انتظامات کر لیے ہیں ۔ جبکہ دوسری جانب سیکیورٹی اداروں نے ن لیگ کے اعلیٰ عہدیدران اور متحرک کارکنوں کو فہرست تیار کر لی ہے جن کو ہنگامی حالات میں گرفتار کر لیا جائے گا۔ جو بھی قانو ن کی اہ میں رکاوٹ ڈالے گا اس کو نشان عبرت بنا دیا جائے گا۔ جبکہ ن لیگ کے تگڑے رہنماؤں کی آج ہی سے گرفتاریاں ممکن ہیں ۔ قومی اسمبلی کے تمام حلقوں سے دو ہزار امیدواروں کو لانے کی ہدایات جاری کی ہیں ۔
ن لیگی قیادے کی کوشش ہے کہ 1 لاکھ کارکنوں کے ساتھ پارٹی قائد کا استقبال کیا جائے ۔ دوسری جانب سیکیورٹی اداروں نے شہر بھر مین امن و امان کی صورتحال کو کنٹرول مین رکھنے کی تیاریاں کی ہیں ۔ ن لیگی رہنماؤں کی کوشش ہے کہ سیکیورٹی ادارے کوئی غلطی کریں جس کے باعث الیکشن والے دن ن لیگ کو فائدہ پہنچے۔ حالات خراب ہوئے تو کارکنوں کا مورال گرے گا۔ جا کا خمیازہ ن لیگ کوالیکشن والے دن بھگتنا پڑے گا۔ جبکہ دوسری جانب ترجمان پاک فوج نے پریس کانفرنس کے دوران کہا ہے کہ ٹاک شوز میں جس کا جو دل میں آتا ہے بولتا رہتا ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی رہناہؤں کی جانب سے پارٹیاں بدلنا کوئی نئی بات نہیں ۔ انہوں نے ن لیگی قیادت کی جانب سے لگائے گئے تمام الزامات کو مسترد کیا ہے ۔